کراچی —
ڈھاکہ ٹیسٹ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں ایک اننگز اور آٹھ رنز سے شکست دے کر سیریز دو صفر سے اپنے نام کر لی، پاکستانی آف اسپنر ساجد خان نے دوسرے میچ میں مجموعی طور پر 12 اور پہلی اننگز میں آٹھ وکٹیں حاصل کر کے مین آف دی میچ کا ایوارڈ جیتا۔
Eight wickets for Sajid Khan (15-4-42-8)👏👏👏Pakistan bowl out Bangladesh for 87 and enforce the follow-on!#BANvPAK pic.twitter.com/TyX3kW7OFS— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) December 8, 2021
پہلی اننگز میں ساجد خان کی آٹھ وکٹوں نے نہ صرف مردہ میچ میں جان ڈالی بلکہ اس کارکردگی کے بعد انہوں نے ان پاکستانی کھلاڑیوں کے درمیان جگہ بنا لی جو ان سے قبل ایک اننگز میں آٹھ یا اس سے زیادہ کھلاڑیوں کو آؤٹ کر چکے ہیں۔
ساجد خان کی شان دار بالنگ کی وجہ سے پوری بنگلہ دیشی ٹیم پہلی اننگز میں صرف 87 رنز پر پویلین لوٹ گئی جو کہ کسی کارنامے سے کم نہیں۔ انہوں نے میچ میں 128 رنز دے کر 12 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جو پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں کسی بھی آف اسپنر کی بہترین کارکردگی ہے۔
Best bowling figures in a Test Innings for Pakistan:Abdul Qadir 9 for 56 🆚 🏴Sarfraz Nawaz 9 for 86 🆚 🇦🇺@Shah64Y 8 for 41 🆚 🇳🇿@SajidKhan244 8 for 42 🆚 🇧🇩#BANvPAK #WTC23 pic.twitter.com/Ey9jubpB2n— Rai M. Azlan (@Mussanaf) December 8, 2021
اس سے قبل سعید اجمل دو بار اور ذوالفقار احمد ایک مرتبہ میچ میں 11 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر چکے تھے۔
مجموعی طور پر پاکستان کی جانب سے ایک میچ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کا ریکارڈ اب بھی عمران خان کے پاس ہے جنہوں نے 1982 میں سری لنکا کے خلاف لاہور ٹیسٹ میں 116 رنز دے کر دو اننگز میں 14 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
Best match figures by a Pakistani bowler ✅Best match figures by a fast bowler from the subcontinent ✅The first Pakistani to take 150 Test wickets ✅#OnThisDay in 1982, @ImranKhanPTI‘s 14 for 116 helped Pakistan to topple Sri Lanka in Lahore by an innings and 102 runs. pic.twitter.com/dxk5QwkloZ— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) March 27, 2019
سن 2018 میں نیوزی لینڈ کے خلاف یاسر شاہ نے 184 رنز کے عوض 14 وکٹیں حاصل کیں جو کسی بھی اسپنر کی پاکستان کی جانب سے بہترین کارکردگی ہے۔
Unsurprisingly, Yasir Shah picks up the Player of the Match of the award for his figures of 14/184.His match figures are the second best ever by a Pakistani bowler 👏👏 pic.twitter.com/fNmdZ429yu— ICC (@ICC) November 27, 2018
عبدالقادر، سرفراز نواز ایک اننگز میں نو نو وکٹیں لینے والے پاکستانی بالرز
ایک اننگز میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کا پاکستانی ریکارڈ اب بھی لیجنڈری لیگ اسپنر عبدالقادر کے پاس ہے۔
#OnThisDay in 1955, one of the world’s greatest spinners Abdul Qadir was born. His record 9/56 in the 1987 Lahore Test against England still stands as the best bowling figures in an innings for Pakistan. pic.twitter.com/R8SDo4xal8— ICC (@ICC) September 15, 2019
عبدالقادر نے یہ ریکارڈ کارکردگی سن 1987 میں انگلینڈ کے خلاف لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں قائم کیا۔ انہوں نے نہ صرف 56 رنز دے کر ایک اننگز میں نو وکٹیں حاصل کیں تھیں بلکہ مجموعی طور پر میچ میں 13 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے مین آف دی میچ کا ایوارڈ اپنے نام کیا تھا۔
ایک اننگز میں عبدالقادر نے نو کھلاڑیوں کو آؤٹ ضرور کیا، لیکن وہ ایسا کرنے والے پہلے بالر نہیں تھے۔ ان سے قبل فاسٹ بالر سرفراز نواز نے 1979 میں میلبرن ٹیسٹ کی ایک اننگز میں 86 رنز دے کر نو آسٹریلوی بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی تھی، اُنہوں نے مجموعی طور پر میچ میں 11 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
#OnThisDay in 1979, Sarfraz Nawaz took 9/86, including a spell of 7/1, as Australia collapsed from 305/3 to 310 all out at the MCG. pic.twitter.com/rJTtosdSak— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) March 15, 2020
ایک وقت میں میچ پاکستان ٹیم کے ہاتھ سے نکل رہا تھا لیکن صرف ایک رنز کے عوض سات کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے والے سرفراز نواز نے بازی پلٹ کر نہ صرف نو وکٹیں لیں بلکہ پاکستان کو تاریخی کامیابی سے بھی ہمکنار کیا۔
موجودہ دور کے اسپنرز کی دوڑ میں یاسر شاہ سب سے آگے
گزشتہ 10 برسوں کے دوران پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں یاسر شاہ نے حاصل کی، اور ایک اننگز میں آٹھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے کی فہرست میں بھی وہ بدستور ٹاپ پر ہیں۔
Yasir Shah, take a bow!He’s taken figures of 8/41, the third best by a Pakistani bowler in Test cricket, to help his team bowl New Zealand out for 90.#PAKvNZ LIVE ⬇️https://t.co/sHrmQnbNyn pic.twitter.com/DMhWVP9clo— ICC (@ICC) November 26, 2018
نیوزی لینڈ کے خلاف 2018 کے دبئی ٹیسٹ میں یاسر شاہ نے ایک ہی اننگز میں 41 رنز دے کر آٹھ وکٹیں حاصل کیں جو ساجد خان کی بہترین اننگز کارکردگی سے بھی ایک رنز بہتر ہے۔ اسی میچ کی دوسری اننگز میں یاسر شاہ نے مزید چھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے 14 وکٹیں حاصل کیں جو کسی بھی پاکستانی لیگ اسپنر کی ایک ٹیسٹ میں بہترین بالنگ ہے۔
Fourth best bowling figures by a Pakistan bowler in a Test innings (15-4-42-8)! Sajid Khan 👏👏👏 pic.twitter.com/EkJpxgIotb— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) December 8, 2021
بنگلہ دیش کے خلاف ڈھاکہ ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں آٹھ وکٹیں حاصل کرنے والے ساجد خان، ایک اننگز میں 42 رنز دے کر آٹھ وکٹیں حاصل کرنے کے بعد اس فہرست میں چوتھے نمبر پر آتے ہیں۔
Sajid Khan takes 8 wickets for 42 runs – the fourth best bowling figures in Pakistan’s Test history and the best by any off-spinner.— Mazher Arshad (@MazherArshad) December 8, 2021
موجودہ عبوری کوچ ثقلین مشتاق نے بھی سن 2000 میں لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ میں 164 رنز دے کر آٹھ انگلش کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی تھی۔
عمران خان دو بار آٹھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے والے واحد پاکستانی بالر
موجودہ وزیرِ اعظم پاکستان اور سابق کپتان عمران خان وہ واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے دو مرتبہ ایک ہی اننگز میں آٹھ آٹھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا ہوا ہے۔
OLD GOLD!The great Imran Khan, ON THIS DAY…. in 1982Imran decimates India at Karachi, taking 8 for 60 as India are demolished by an innings and 86 runs. How’s some of the crazy reverse swing here!! pic.twitter.com/ItjlZbk62b— Rob Moody (@robelinda2) December 27, 2020
پہلی مرتبہ انہوں نے ایسا سری لنکا کے خلاف لاہور میں سن 1982 میں کیا جب مہمان ٹیم کے آٹھ کھلاڑیوں کو انہوں نے 58 رنز کے عوض واپس پویلین بھیجا۔ یہ وہی میچ ہے جس میں انہوں نے پاکستان کی کرکٹ تاریخ کی سب سے بہترین کارکردگی دکھا کر 14 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
اسی سال دسمبر میں عمران خان نے 60 رنز دے کر آٹھ بھارتی بلے بازوں کو کراچی ٹیسٹ میں آؤٹ کیا اور میچ میں مجموعی طور پر 11 وکٹیں حاصل کیں۔
#OnThisDay in 1982, @ImranKhanPTI‘s 8 for 60 (match figures 11 for 79) demolished Indian batting line-up to lead Pakistan to their then biggest win against India. Pakistan won the Karachi Test by an innings and 86 runs. pic.twitter.com/cO3hD9cX4T— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) December 27, 2018
عمران خان روایتی حریف بھارت کے خلاف ایک اننگز میں آٹھ وکٹیں لینے والے پہلے پاکستانی فاسٹ بالر نہیں تھے، معروف کرکٹ تجزیہ کار سکند ربخت 1979 کے دورۂ بھارت میں دہلی کے مقام پر 69 رنز دے کر آٹھ بھارتی بیٹرز کو آؤٹ کر کے ہیرو بن چکے تھے۔ اس میچ میں انہوں نے مجموعی طور پر 11 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے اپنے کریئر کی بہترین کارکردگی دکھائی تھی۔
ان تمام میچوں میں جس میں کسی پاکستانی کھلاڑی نے ایک اننگز میں آٹھ وکٹیں حاصل کیں، صرف دہلی ٹیسٹ ایسا تھا جو ڈرا ہوا باقی سارے میچز پاکستان کی جیت کے ساتھ ہی ختم ہوئے۔