کراچی —
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین میچز پر مشتمل ون ڈے انٹرنیشنل سیریز کا تیسرا اور فیصلہ کن میچ ہفتے کو لاہور میں کھیلا جا رہا ہے۔ تین میچز پر مشتمل سیریز اس وقت ایک ایک سے برابر ہے۔
آسٹریلیا نے لاہور میں ہی کھیلا جانے والا پہلا ون ڈے میچ 88 رنز سے جب کہ پاکستان نے دوسرے میچ میں چھ وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔
سیریز کے دوسرے میچ میں جہاں پاکستان نے 349 رنز کا ہدف حاصل کرکے ریکارڈ بنایا وہیں کپتان بابر اعظم اور امام الحق نے ہوم کراؤڈ کے سامنے کئی ریکارڈز اپنے نام کیے۔
.@babarazam258 and @ImamUlHaq12 talk about their match winning centuries in Pakistan’s record ODI chase last night, the strong bond in the team and the passionate support of the Lahore crowd.#BoysReadyHain I #PAKvAUS pic.twitter.com/yxjgEcdxW8
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) April 1, 2022
اس پارٹنرشپ کے بارے میں میچ کے بعد کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ان کا پلان تھا کہ وہ اور امام الحق رن ریٹ کو نیچے نہیں آنے دیں گے اور انہوں نے ایسا ہی کیا جس کی وجہ سے ان کی پارٹنر شپ بھی جمی اور پاکستان نے میچ بھی جیتا۔
امام الحق کے بقول یہ فتح ٹیم کے لیے بہت ضروری تھی۔ لاہور ان کا ہوم گراؤنڈ ہے اور ان کا خواب تھا کہ یہاں اسکور کریں اور ایسا ہی ہوا۔
پاکستان نے 349 رنز کا ہدف ایک اوور قبل ہی حاصل کرلیا
ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں جب بھی ہدف کے تعاقب کی بات آتی ہے تو کئی ٹیموں کا نام سامنے آتا ہے۔ لیکن عموماً ان ٹیموں میں پاکستان ٹیم شامل نہیں ہوتی۔ اس کی وجہ کبھی ٹاپ آرڈر بلے بازوں کی سست بیٹنگ یا پھر لیٹ آرڈرکی ناقص پرفارمنس ہوا کرتی تھی۔
البتہ 31 مارچ 2022 کو پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف ایک ایسا کارنامہ سرانجام دیا جس کی مثال پاکستان کی کرکٹ تاریخ میں نہیں ملتی۔
پاکستان نے مقررہ 50 اوورز میں ملنے والا 349 رنز کا ہدف 49ویں اوور میں ہی حاصل کرکے ریکارڈ بنایا۔
Today we registered our highest successful run chase in ODIs. In style 😉#BoysReadyHain l #PAKvAUS pic.twitter.com/wAvSmb5KeR
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) March 31, 2022
اس سے قبل پاکستان نے میچ جیتنے کے لیے سب سے زیادہ 329 رنز بنائے تھے۔ وہ بھی 2014 میں بنگلہ دیش کے خلاف میرپور میں۔ اس میچ میں احمد شہزاد کی سینچری، فواد عالم کے 70 گیندوں پر 74 اور محمد حفیظ و شاہد آفریدی کی نصف سینچریوں کی بدولت پاکستان نے یہ کارنامہ انجام دیا۔ جبکہ جمعرات کو کھیلے گئے میچ میں پاکستان کی کامیابی میں امام الحق اور بابر اعظم کا ہاتھ تھا۔
Friends grow together. 🫂#BoysReadyHain l #PAKvAUS pic.twitter.com/LHQiQk7qBZ
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) March 31, 2022
امام الحق کی مسلسل دوسری ون ڈے سینچری
امام الحق نے اپنے انتخاب پر جہاں ٹیسٹ سیریز میں ایک ہی میچ میں دو سینچریاں بناکر اپنے ناقدین کا منہ بند کردیا تھا وہیں مسلسل دو ون ڈے میچز میں لگاتار سینچریاں اسکور کر کے انہوں نے ون ڈے کرکٹ میں بھی سلیکشن کو درست ثابت کیا۔
Back to back 💯s for this lad! 💪🏼 #BoysReadyHain l #PAKvAUS pic.twitter.com/En7jSD2cup
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) March 31, 2022
امام الحق نے وکٹ کے چاروں طرف اسٹروکس کھیل کر صرف 90 گیندوں پر اپنے کریئر کی نویں سینچری اسکور کی۔ اس طرح وہ آٹھ سینچریاں بنانے والے جاوید میانداد اور سلمان بٹ سے اب ایک سینچری آگے اور موجودہ پی سی بی چیئرمین رمیز راجہ اور شعیب ملک کے ہم پلہ ہوگئے ہیں۔ جنہوں نے اپنے کریئر کے دوران نو نو ون ڈے سینچریاں اسکور کیں۔
اس وقت ون ڈے کرکٹ میں سینچری بنانے والے پاکستانی بلے بازوں میں ان کا ساتواں نمبر ہے۔ سب سے زیادہ سینچریوں کا ریکارڈ اب بھی سعید انور کے پاس ہے۔ جنہوں نے 20 ون ڈے سینچریاں بنائیں جب کہ امام الحق کے ساتھ سینچری بنانے والے کپتان بابر اعظم 15 سینچریوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
Babar Azam gets to his 💯 in style.#BoysReadyHain l #PAKvAUS pic.twitter.com/stf7gs4hl9
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) March 31, 2022
موجودہ بیٹنگ کوچ محمد یوسف بھی 15 سینچریوں کے ساتھ تیسرے جب کہ حال ہی میں ریٹائر ہونے والے محمد حفیظ 11 سینچریوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر موجود ہیں۔
امام الحق کے چچا انضمام الحق اور سابق پاکستانی بلے باز اعجاز احمد دس دس سینچریوں کے ساتھ ان سے ایک درجہ اوپر ہیں۔ تاہم دنیائے کرکٹ کی تاریخ میں کسی بھی بلے باز نے امام الحق سے کم اننگز میں نو سینچریاں نہیں بنائیں۔
اپنے پہلے ون ڈے میں سینچری اسکور کرنے والے امام الحق نے اپنے 48ویں میچ میں نویں سینچری اسکور کی جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔
ان سے پہلے دنیائے کرکٹ میں سب سے کم اننگز میں نوسینچریاں اسکور کرنے کا ریکارڈ جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ کے پاس تھا۔ جنہوں نے 52 اننگز میں نویں بار 100 کا ہندسہ عبور کیا تھا۔
2️⃣0️⃣0️⃣ UP #BoysReadyHain l #PAKvAUS pic.twitter.com/GzH9IhYd5Z
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) March 31, 2022
جنوبی افریقہ کے ہی کوئنٹن ڈی کوک نے نویں سینچری 53ویں اننگز میں اسکور کی تھی جب کہ کپتان بابر اعظم نے نویں سینچری کے لیے 61 اننگز کھیلیں۔
ون ڈے انٹرنیشنل میں کپتان بابر اعظم کی 15ویں سینچری
جس طرح امام الحق نے 48ویں اننگز میں نویں سینچری اسکور کی اسی طرح پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے 83ویں اننگز میں 15ویں سینچری اسکور کرکے ہاشم آملہ کو ایک اور ریکارڈ سے محروم کردیا۔
جنوبی افریقی کھلاڑی کو اس ریکارڈ کو پانے کے لیے 86 اننگز کھیلنا پڑی تھیں جبکہ پاکستانی قائد نے تین اننگز قبل ہی یہ ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔
Fitting celebration for a @babarazam258 ODI 100.
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) March 31, 2022
He is so good to watch today (and everyday) 👏🏼#BoysReadyHain l #PAKvAUS pic.twitter.com/toP8CaSf0U
پاکستان کی جانب سے ون ڈے سینچریاں بنانے والوں کی فہرست میں تو بابر اعظم دوسرے نمبر پر آگئے لیکن بطور کپتان چوتھی سینچری بناکر انہوں نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔
ان سے قبل یہ ریکارڈ اظہر علی کے پاس تھا جنہوں نے بطور کپتان تین سینچریاں اسکور کی تھیں۔
Babar Azam registers the highest score by a Pakistan captain vs Australia in ODIs. #BoysReadyHain l #PAKvAUS pic.twitter.com/PubSY7jpcv
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) March 31, 2022
اس سینچری کے ساتھ ہی بابر اعظم آسٹریلیا کے خلاف سینچری بنانے والے پہلے پاکستانی کپتان بھی بن گئے۔ ان سے قبل کسی بھی پاکستانی کپتان نے آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل میں سو کا ہندسہ عبور نہیں کیا تھا۔