فلمیں

‘اسپائڈر مین: نو وے ہوم’ کی کامیابی کی وجہ کیا ہے؟

Written by Omair Alavi

فائل فوٹو

تبصرے دیکھیں

کراچی — 

ہر سال یا دو سال کے دوران کوئی ایک ایسی ہالی وڈ فلم ضرور ریلیز ہوتی ہے جو کامیابی کی تمام تر منازل طے کرتی ہے۔

سن 2019 میں مارول اسٹوڈیوز کی فلم ‘ایونجرز اینڈ گیم’ نے دنیا بھر کے سنیما گھروں پر راج کیا تھا۔

اسی طرح گزشتہ برس ریلیز ہونے والی ‘سونی پکچرز’ کی فلم ‘اسپائڈر مین: نو وے ہوم’ نے وبا کے دوران خالی سنیما گھروں کو پھر سے جان بخشی۔

پاکستان سمیت دنیا بھر میں ‘اسپائڈر مین: نو وے ہوم’ کو نہ صرف پسند کیا گیا بلکہ لوگوں نے اسے متعدد بار بھی دیکھا۔

فلم کی ریلیز سے قبل اس کا مقابلہ ‘اسپائڈر مین’ کی گزشتہ فلموں سے کیا جا رہا تھا لیکن اب اس کا موازنہ ہالی ود کی کامیاب ترین فلموں سے کیا جا رہا ہے۔

‘اسپائڈر مین؛ نو وے ہوم’ کی نمائش ریلیز کے چار ہفتوں بعد بھی زور و شور سے جاری ہے۔ جس نے چار ہفتوں کے دوران اتنا بزنس کر لیا ہے جو بڑی بڑی فلمیں تین مہینوں میں بھی نہیں کر سکیں۔

‘اسپائڈر مین: نو وے ہوم’ کی کامیابی کی وجہ؟

‘اسپائڈر مین: نو وے ہوم’ کی کامیابی کے پیچھے جہاں اس کی زبردست تشہیر تھی وہیں فلم کی کہانی کو راز رکھنا بھی ایک اہم وجہ ہے۔

اب مداحوں کو پتہ چل چکا ہے کہ ‘اسپائڈر مین: نو وے ہوم’ میں ایک، دو نہیں بلکہ اب تک بننے والے تینوں اسپائڈر مین ہیں۔ لیکن فلم کی ریلیز سے قبل یہ بات ایک ‘ویل کیپٹ سیکرٹ’ تھی۔

پہلی تین فلموں میں اسپائڈر مین کا کردار ادا کرنے والے ٹوبی میگوائر نے تو اس حوالے سے مداحوں کو آگاہ کر دیا تھا کہ وہ فلم کا حصہ ہیں لیکن ‘دی امیزنگ اسپائڈر مین’ کے ہیرو اینڈریو گارفیلڈ نے اپنی موجودگی کی نفی ہی کی تھی۔

انہوں نے ہر انٹرویو میں کہا تھا کہ جو لوگ انہیں اس فلم کا حصہ بنا رہے ہیں وہ لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ جب اس فلم میں تینوں اسپائڈر مین ایک دوسرے کے سامنے آتے ہیں تو سنیما میں شائقین کا شور یہ ظاہر کرتا ہے کہ انہیں تینوں اسپائڈر مین کو ایک ساتھ دیکھ کر کتنا مزہ آیا۔

یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ موجودہ اسپائڈر مین ٹام ہالینڈ نے اس فلم کی کہانی کو ‘لیک’ نہیں کیا۔

ٹام ہالینڈ پر اکثر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ جس فلم میں بھی اسپائڈر مین بنتے ہیں وہ کسی نہ کسی بہانے سے اس کی کہانی کے بارے میں کوئی نہ کوئی اشارہ دے ہی دیتے ہیں۔ البتہ اس مرتبہ انہوں نے ایسا نہیں کیا۔

اسپائڈر مین فلموں کا آغاز سن 2002 میں ‘اسپائڈر مین ون’ سے ہوا تھا جس میں ٹوبی میگوائر نے مرکزی اور ولیم ڈیفو نے گرین گوبلن کا کردار ادا کیا تھا۔

تقریباً دو دہائیوں بعد ولیم ڈیفو کو ایک مرتبہ پھر ولن کے کردار میں دیکھ کر جہاں شائقین خوش ہوئے تھے وہیں 66 سالہ اداکار نے اس رول میں واپس آنے کی ایک شرط بھی رکھی تھی کہ وہ اسٹنٹس خود ہی کریں گے۔

‘اسپائڈر مین ٹو’ کے ولن ڈاکٹر آکٹوپس، ‘اسپائڈر مین تھری’ کے سینڈ مین اور ‘دی امیزنگ اسپائڈر مین’ سیریز کے لزرڈ اور الیکٹرو بھی ‘اسپائڈر مین: نو وے ہوم’ میں ایکشن میں نظر آئے ہیں۔ جو کسی بھی اسپائڈر مین فین کے لیے سرپرائز سے کم نہیں ہے۔

فلم میں تمام کرداروں کی شرکت کے لحاظ سے جو بات سب سے اہم ہے وہ یہ ہے ان کی کہانیوں کو کچھ اس طرح ختم کیا گیا ہے کہ شائقین اور کردار دونوں ہی مطمئن ہیں۔

کیا سنیما کی بندش کے بعد بحالی سے فلم کو فائدہ ہوا؟

‘اسپائڈر مین: نو وے ہوم’ سے قبل آنے والی ‘اسپائڈر مین: فار فرام ہوم’ کی نہ صرف بہتر انداز میں تشہیر ہوئی تھی بلکہ اس کی ریلیز کے وقت ‘ایونجرز: اینڈ گیم’ بھی سنیما میں لگی ہوئی تھی۔

اس کے باوجود بھی ویب سائٹ ‘باکس آفس موجو’ کے مطابق 16 کروڑ ڈالرز کی لاگت سے بننے والی فلم ‘اسپائڈر مین: فار فرام ہوم’ باکس آفس پر ایک ارب 13 کروڑ ڈالر سے زائد کا بزنس کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔

بیس کروڑ ڈالرز کی لاگت سے بننے والی ‘اسپائڈر مین: نووے ہوم’ صرف تین ہفتوں میں دنیا بھر سے ایک ارب 39 کروڑ ڈالر سے زائد کا بزنس کر چکی ہے جو گزشتہ فلم کے کُل بزنس سے بھی زیادہ ہے۔

اس میں سب سے بڑا ہاتھ سنیما کی بندش کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے سنیما گھروں میں بیک وقت ریلیز کا بھی ہے جس نے شائقین کو سنیما کا رخ کرنے پر مجبور کیا۔

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی سنیما گھر کھل گئے تھے اور ایسے میں ‘اسپائڈر مین: نو وے ہوم’ نے شائقین کو سنیما کی طرف بلایا۔

بچوں اور بڑوں سب ہی نے ٹکٹوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور کرونا کیسز میں اضافے کے باوجود اپنے پسندیدہ سپر ہیرو سے ملاقات کے لیے سنیما کا رخ کیا۔

‘اسپائڈر مین: نو وے ہوم’ کی ریلیز سے کن فلموں کو نقصان ہوا؟

اگر پاکستانی سنیما کی بات کی جائے تو ‘اسپائڈر مین: نو وے ہوم’ کے ساتھ ہی 17 دسمبر کو فلم ‘کہے دل جدھر’ ریلیز ہوئی تھی جسے ناکامی کا سامنا رہا۔

فلم کے نہ صرف پہلے روز متعدد شوز منسوخ کر کے ‘اسپائڈر مین: نو وے ہوم’ کو دیے گئے بلکہ ریلیز سے ایک دن قبل رسمی پریمیئر نہ کرنا بھی فلمی سازوں کو بھاری پڑا۔

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ‘اسپائڈر مین: نو وے ہوم’ اتنی چلی کہ ایک ہفتے بعد ریلیز ہونے والی فلم ‘دی میٹرکس ریزرکشنسز’ اور ‘دی کنگز مین’ بھی باکس آفس پر کچھ خاص بزنس نہ کر سکیں۔

‘میٹرکس’ فرنچائز کی چوتھی فلم، جو تیسری فلم کے تقریباً 18 برس بعد ریلیز کی گئی تھی، اسے دنیا بھر میں وہ پذیرائی نہ مل سکی جس کی بنانے والوں کو توقع تھی۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

فلم کو جہاں ‘اسپائڈر مین: نو وے ہوم’ کی وجہ سے پاکستان سمیت دیگر ممالک میں کم اسکرین ملیں وہیں بیک وقت ڈیجیٹل ریلیز کی وجہ سے بھی کئی لوگوں نے سنیما کا رخ نہیں کیا۔

حالاں کہ ‘دی گنگز مین’ کو پاکستان میں ‘اسپائیڈر مین: نو وے ہوم’ کے بھی دو ہفتے بعد ریلیز کیا گیا تھا لیکن امکان یہی ہے کہ یہ فلم دوسرے ویک اینڈ کو شاید ہی سنیما میں لگی ہوئی نظر آئے۔

اطلاعات ہیں کہ مارول سنیما ٹیک یونی ورس (ایم سی یو) نے اسپائڈر مین کی کامیابی کو سامنے رکھتے ہوئے رواں ماہ ریلیز ہونے والی فلم ‘موربیئس’ کی ریلیز کی تاریخ بھی آگے بڑھا دی ہے۔

‘اسپائڈر مین: نو وے ہوم’ نے نہ صرف بعد ریلیز ہونے والی فلموں کو متاثر کیا بلکہ اس سے قبل ریلیز ہونے والی فلمیں بھی اسپائڈر مین کی تشہیر کی وجہ سے اپنا اثر کھو بیٹھیں تھیں۔

ان فلموں میں معروف ہدایت کار اسٹیون اسپیل برگ کی ‘ویسٹ سائڈ اسٹوری’ بھی تھی جسے آسکر کی جیوری نے تو پسند کیا لیکن شائقین نے اسے زیادہ اہمیت نہیں دی۔

کیا ‘اسپائڈر مین: نو وے ہوم’ باکس آفس پر نئے ریکارڈز بنا سکے گی؟

ویسے تو امریکی باکس آفس پر آج تک سب سے زیادہ بزنس کرنے والی ٹاپ ٹین فلموں میں تین ‘مارول سنیماٹک یونی ورس’ کی ہیں۔ جن میں ‘ایونجرز اینڈگیم’ دوسرے، ‘ایونجرز انفینیٹی وار’ پانچویں اور ‘دی ایونجرز’ آٹھویں نمبر پر ہیں۔

لیکن ‘اسپائڈر مین: نو وے ہوم’ اس وقت باکس آفس پر اب تک کی سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلموں میں گیارہویں پوزیشن پر ہے اور اس ویک اینڈ پر امکان ہے کہ وہ ٹاپ ٹین میں جگہ بنالے گی۔

‘باکس آفس موجو’ کے مطابق سن 2009 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘ایواٹار’ اب تک دو ارب 84 کروڑ ڈالر سے زائد کما چکی ہے۔ جب کہ اس کے دس برس بعد ریلیز ہونے والی ‘ایونجرز اینڈ گیم’ نے صرف تین برس میں دو ارب آٹھ کروڑ ڈالرز کے لگ بھگ کا بزنس کیا ہے۔

سن 1997 میں ریلیز ہونے والی جیمز کیمرون کی ‘ٹائی ٹینک’، 2015 میں سنیما کی زینت بننے والی ‘اسٹار وارز: دی فورس ایویکنز’ اور سن 2018 میں آنے والی ‘ایونجرز انفینیٹی وار’ بھی اب تک دنیا بھر میں دو ارب ڈالر سے زیادہ کا بزنس کر چکی ہیں۔

اب تک تقریباً ایک ارب 40 کروڑ ڈالرز کا بزنس کرنے والی ‘اسپائڈر: نو وے ہوم’ کو ریلیز ہوئے ابھی صرف تین ہفتے ہی ہوئے ہیں اور اس کے سامنے جو بھی فلم ریلیز ہو رہی ہے وہ باکس آفس پر کامیاب نہیں ہو رہی۔

اس اعداد و شمار کے حساب سے امکان یہی ہے کہ اسپائڈر مین کی اس فرنچائز کی تیسری فلم جلد ہی دو ارب ڈالرز کا بزنس کر کے ٹاپ فائیو میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو جائے گی۔

Omair Alavi – BOL News

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔