کراچی —
آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے اور ٹی 20 انٹرنیشنل میچز کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسکواڈز کا اعلان کردیا گیا ہے۔ بابر اعظم دونوں فارمیٹ میں ٹیم کی قیادت کریں گے جب کہ شاداب خان بدستور ان کے نائب ہوں گے۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین ون ڈے انٹرنیشنل پر مشتمل سیریز 29 مارچ سے شروع ہوگی جب کہ واحد ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل چار اپریل کو کھیلا جانا ہے۔
پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل سیریز کے لیے 20 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا ہے جب کہ انہی کھلاڑیوں میں سے 17 کھلاڑی واحد ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں مہمان ٹیم کا سامنا کریں گے۔
پاکستان کے ون ڈے اسکواڈ میں فخر زمان، عبداللہ شفیق اور امام الحق بطور اوپنرز شامل ہیں جب کہ مڈل آرڈر میں بابر اعظم نمبر تین پر بیٹنگ کریں گے۔ سعود شکیل، حیدر علی، افتخار احمد، خوشدل شاہ اور آصف علی ان کا بطور بلے باز ساتھ دیں گے۔
آل راؤنڈرز کی بات کی جائے تو نائب کپتان شاداب خان کی موجودگی سے ٹیم کو فائدہ ہوگا۔ ان کے ساتھ ساتھ محمد نواز کی بھی اسکواڈ میں واپسی ہوئی ہے تاہم ان کی میچ میں شرکت فٹنس سے مشروط ہوگی۔
Pakistan name ODI and T20I squads for Australia series#BoysReadyHain l #PAKvAUS pic.twitter.com/1K73OaGqZj
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) March 17, 2022
پینتیس سالہ لیفٹ آرم اسپنر آصف آفریدی کو محمد نواز کے متبادل کے طور پر پہلی بار اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہےجب کہ محمد وسیم جونئیر کو بھی ورلڈ چیمپئنز کے خلاف آزمایا جاسکتا ہے۔
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے ساتویں ایڈیشن کا ٹائٹل جیتنے کے بعد شاہین شاہ آفریدی پہلی بار وائٹ بال کرکٹ میں پاکستان کے بالنگ اٹیک کو لیڈ کریں گے۔ ان کا ساتھ حارث رؤف ، حسن علی اور شاہنواز دھانی دیں گے جب کہ عثمان قادر بطور لیگ اسپنر اسکواڈ میں شامل ہیں۔
یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ ون ڈے اسکواڈ میں موجود امام الحق، عبداللہ شفیق اور سعود شکیل ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز کا حصہ نہیں ہوں گے اور اسی وجہ سے ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کے کھلاڑیوں کی تعداد 17 ہے۔
متبادل وکٹ کیپر کی سلیکشن
سابق کپتان سرفراز احمد نہ ون ڈے اسکواڈ میں شامل ہیں اور نہ ہی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں وہ جگہ بنا سکے۔ سرفراز کی جگہ پشاور زلمی کے محمد حارث کو وکٹ کیپر محمد رضوان کے متبادل کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔
بیس سالہ محمد حارث کی دونوں اسکواڈز میں بطور متبادل وکٹ کیپر سلیکشن پر بھی زیادہ لوگوں کو حیرانی نہیں ہوئی۔انہوں نے پی ایس ایل سیون کے 5 میچز میں 166 رنز اسکور کیے تھے جب کہ اس وقت جاری پاکستان کپ کے سات میچز میں 219 رنز بھی بنا چکے ہیں۔
آصف آفریدی گزشتہ کئی سیزن سے اپنی نپی تلی بالنگ کی وجہ سے سلیکٹرز کے راڈار پر تھے ۔گزشتہ سال انہوں نے شاہد آفریدی کی راولاکوٹ ہاکس کو پہلی کشمیر پریمئیر لیگ کے فائنل میں کامیابی دلوائی تھی۔
شان مسعود اسکواڈ میں جگہ نہ بناسکے
آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کے لیے سلیکٹرز نے پی ایس ایل کے دو ٹاپ پرفارمرز کو شامل نہیں کیا۔ جن میں ٹاپ آرڈر بلے باز شان مسعود اور فاسٹ بالر زمان خان شامل ہیں۔
شان مسعود نے پی ایس ایل سیون میں ملتان سلطانز کی نمائندگی کرتے ہوئے 12 میچز میں 138 کے اسٹرائیک ریٹ سے 478 رنز بنائے تھے جس میں چار نصف سینچریاں شامل تھیں۔ رنز کے اعتبار سے ان سے آگے صرف دو کھلاڑی محمد رضوان اور فخر زمان تھے جو دونوں اس وقت اسکواڈ کا حصہ ہیں۔
آسٹریلیا کے خلاف راولپنڈی ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سینچریاں اسکور کرنے والے امام الحق نے پاکستان کے ون ڈے اسکواڈ میں کم بیک تو کیا ہے لیکن انہوں نے آخری مرتبہ ون ڈے کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی جولائی 2021 میں کی تھی۔
زمان خان سلیکٹرز کی توجہ حاصل نہ کر سکے
پی ایس ایل میں لاہور قلندرز کی جانب سے 18 وکٹیں حاصل کرنے والے اور سری لنکن پیسر لسیتھ ملنگا کی طرح سب کو اپنے ایکشن سے پریشان کرنے والے زمان خان سلیکٹرز کی توجہ حاصل نہ کر سکے۔
زمان کی جگہ سلیکٹرز نے آؤٹ آف فارم حسن علی پر اعتماد کا اظہار کیاہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق حسن علی کو محمد حسنین کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو ویسٹ انڈیز کے خلا ف دسمبر میں ہونے والی وائٹ بال سیریز میں قومی ٹیم کا حصہ تھے جنہیں مشکوک بالنگ ایکشن کی وجہ سے پابندی کا سامنا ہے۔
پاکستان اور آسٹریلیا کی پوزیشن
ون ڈے کرکٹ میں اس وقت آسٹریلوی ٹیم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) رینکنگ میں تیسرے نمبر پر ہے جب کہ گرین شرٹس کا چھٹا نمبرہے۔ ٹی ٹوئنٹی چیمپئن ہونے کے باوجود آسٹریلوی ٹیم رینکنگ میں چھٹے نمبر پر ہے۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلی جانے والی ون ڈے انٹرنیشنل سیریز ورلڈ کپ سپر لیگ کا حصہ ہے جس میں آسٹریلیا کا نمبر ساتواں اور پاکستان کا نواں ہے۔
اگلے سال بھارت میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے براہِ راست کوالی فائی کرنے کے لیے دونوں ٹیموں کو ٹاپ سات ٹیموں میں جگہ بنانا ہوگی۔