کراچی —
اکثر لوگوں نے شاید جوتیوں میں دال بٹنے کا محاورہ سنا ہو لیکن ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل کے بعد جوتوں میں شراب بٹتے دیکھ کر بہت سے لوگوں کو حیرت اور کچھ کو کوفت بھی ہوئی ہو گی۔
دبئی میں کھیلے گئے میگا ایونٹ کے فائنل کے میں آسٹریلیا کی ٹیم نے نیوزی لینڈ کو باآسانی شکست دے کر فتح کا بھرپور جشن منایا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بھی آسٹریلوی ٹیم کے جشن کی ویڈیوز شیئر کیں جس میں سے ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آسٹریلوی وکٹ کیپر میتھیو ویڈ اور مارکس اسٹوئنس جوتے میں شراب پی رہے ہیں۔
ایک طرف کچھ شائقینِ کرکٹ اس عمل کو دیکھ کر کراہیت محسوس کر رہے تھے تو وہیں آسٹریلوی کھلاڑی ‘شوئی’ کے ذریعے ایک ایسی روایت پوری کر رہے تھے جو ان کے لیے نئی نہیں جو آسٹریلوی روایت سے واقف ہیں۔
How’s your Monday going? 😅#T20WorldCup pic.twitter.com/Fdaf0rxUiV
— ICC (@ICC) November 15, 2021
شوئی کیا ہے؟
مغربی ممالک بالخصوص آسٹریلیا میں جوتے سے (شراب) پینے کو خوش قسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ کہتے ہیں کہ اس روایت نے جرمنی میں جنم لیا جہاں پہلی جنگ عظیم میں میدانِ جنگ میں جانے سے قبل فوجی ایک جوتے میں شراب ڈال کر پیتے تھے تاکہ جنگ میں کامیابی ان کے حصے میں آئے۔
اس روایت کو آسٹریلیا نے ‘شوئی’ بناکر مزید مقبول کیا جس میں کوئی بھی شخص اپنے، یا اپنے کسی ساتھی کے جوتے میں شراب ڈال کر پیتا ہے، عموماً اس روایت کے لیے بیئر کو سب سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے اور آسٹریلوی کھلاڑیوں نے بھی اسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے آسٹریلوی ڈریسنگ روم میں جوتے میں ڈال کر شراب پی۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ جب کسی آسٹریلوی کھلاڑی نے شوئی انجام دے کر جشن منایا۔ اس سے قبل موٹو جی پی رائیڈر جیک ملر، فارمولا ون ریسر ڈینیئل رکیارڈو اور آسٹریلوی کار ریسر ڈیوڈ رینلڈز فتح کے بعد اس طرح جشن منا چکے ہیں۔
Ricciardo win = shoey! 👞 pic.twitter.com/Cq1o1cvyzC
— Tom Steinfort (@tomsteinfort) April 15, 2018
یہی نہیں بلکہ اطالوی موٹو جی پی ڈرائیور ویلینٹینو روسی بھی 2016 میں شوئی انجام دے چکے ہیں۔
MotoGP: Valentino Rossi does shoey on Misano podium, video https://t.co/pvn48cHwO0 pic.twitter.com/1v7XawyiBZ
— Formula One World (@FormulaOneWorld) September 13, 2016
کھیلوں کی دنیا کی دیگر انوکھی روایات کون سی ہیں؟
‘شوئی’ کے علاوہ بھی کھیلوں کی دنیا میں کئی مختلف روایات موجود ہیں۔ فٹ بال کے میدان میں 1940 کی دہائی میں ایک ایسی روایت شروع ہوئی جو شوئی سے بھی کافی مختلف تھی۔
اس روایت کے مطابق اگر فٹ بال کھلاڑی کے پاؤں پر میچ سے قبل ایک کتا پیشاب کردے تو اس کھلاڑی کی ٹیم میچ جیت جائے گی۔ ایسا پہلی بار تب ہوا جب بیریبا نامی کتے نے بوٹافوگو کلب کے ایک کھلاڑی کے پیر پر پیشاب کیا، جس کے بعد وہ ٹیم نہ صرف میچ جیتی بلکہ چیمپئن شپ بھی اپنے نام کی۔
#Botafogo v #Vasco in the 1940s. #BOTxVAS
— OldFootballPhotos (@OldFootball11) September 4, 2018
The mascot, the Biriba, on the pitch with the players of Botafogo. pic.twitter.com/dxVdvfy1P2
کرکٹ اور فٹ بال میں تو کھلاڑیوں کی ہیٹ ٹرک اور اس کے بعد کا جشن تو اکثر لوگوں نے دیکھا ہو گا لیکن آئس ہاکی میں ہیٹ ٹرک کے بعد کا جشن کافی الگ سا ہے۔
امریکہ میں مقبول نیشنل ہاکی لیگ کے دوران جب کوئی کھلاڑی تین گول کرکے ہیٹک ٹرک کرتا ہے تو مداح، ساتھی کھلاڑی یا دونوں خوشی سے اس کے اعزاز میں آئس رنگ پر ”ہیٹ” پھینکتے ہیں۔
Ivan Prosvetov throwing his hat for @j_chychrun7’s hat trick in an empty arena is so pure. 🥺 pic.twitter.com/LVEAO2uPDb
— Arizona Coyotes (@ArizonaCoyotes) April 5, 2021
اسی طرح امریکہ ہی میں نیشنل کالجیٹ ایتھلیٹک ایسوسی ایشن کے زیرِ اہتمام ہونے والی ڈویژن ون باسکٹ بال چیمپئن شپ میں کامیابی حاصل کرنے والی ٹیم کو ٹرافی کے ساتھ کچھ حصہ باسکٹ بال نیٹ کا بھی ملتا ہے۔
یہ روایت 1947 میں اس وقت شروع ہوئی جب میڈلز کی عدم موجودگی کو پورا کرنے کے لیے شمالی کیرولائنا کی ٹیم کے کوچ نے نیٹ کی جالی کے ٹکرے کرکے کھلاڑیوں میں بانٹے۔
.@DukeMBB ‘s Harry Giles cutting a piece of net after the Blue Devils @accmbb Tournament Title ….@WFMY @WFMYhss @WCA_Basketball @HGizzle1 pic.twitter.com/KJtoPdiCmy
— Brian Hall (@bhallwfmy) March 12, 2017
کھیلوں کی دنیا کی ایک اور روایت ‘گیٹریڈ شاور’ بھی ہے جہاں امریکہ کی مقبول نیشنل فٹ بال لیگ کے کھلاڑی ایونٹ جیتنے کے بعد ٹھنڈا ‘گیٹریڈ’ اپنے فاتح کوچ کے سر پر پھینک کر اسے ‘کول’ کرتے ہیں۔
1980 کی دہائی میں مقبول ہونے والی اس روایت کا آغاز نیویارک جائنٹس کے جم برٹ نے اس وقت کیا تھا جب انہوں نے کوچ کی جانب سے توجہ نہ ملنے پر ان کے سر پر گیٹریڈ کولر الٹ دیا تھا۔
James Franklin delivered a tackle after the Gatorade shower 😅 pic.twitter.com/HsYiMJ2xoF
— SportsCenter (@SportsCenter) December 28, 2019
ایک اور روایت جو آئس ہاکی کے مشہور مقابلے اسٹینلی کپ میں نظر آتی ہے وہ ہے کھلاڑیوں کا پلے آف میں شیونگ ترک کرنا۔ نیویارک آئی لینڈرز کی جانب سے 1980 کی دہائی میں شروع کی گئی اس روایت کا اختتام ٹیم کے پلے آف سے باہر ہونے یا ٹرافی جیتنے پر ہوتا ہے۔
کسی کھیل میں کامیابی پر شراب یا دیگر مشروبات سے جشن منانا تو اکثر لوگوں نے دیکھا ہو گا لیکن انڈی کار ریس کے معروف مقابلے انڈیانا پولس 500 میں ایک ایسی ہی روایت چل رہی ہے جس میں جیتنے والے چیمپئن کو شراب کی جگہ دودھ کی بوتل دی جاتی ہے۔
Indy 500 winner @simonpagenaud drank whole milk after winning today. Only one driver in the race, Marcus Ericsson, requested for his winner’s milk to be fat free. A winner has never listed his preference as fat free. pic.twitter.com/d3Do0Yd6nm
— Darren Rovell (@darrenrovell) May 27, 2019
دنیا بھر میں اگر کوئی کھلاڑی کسی میچ میں کوئی کارنامہ انجام دیتا ہے تو اکثر ساتھی کھلاڑی اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ لیکن امریکہ میں کھیلی جانے والی میچز لیگ بیس بال میں اگر کوئی کھلاڑی ‘ہوم رن’ مارتا ہے تو اسے شاباشی کی بجائے خاموشی ملتی ہے۔
Tres Barrera gets a brutal silent treatment after his first big league home run 😂 pic.twitter.com/mzdKif1ZbC
— Blake Finney (@FinneyBlake) July 19, 2021
اس کے علاوہ انگلش فٹ بال کلب ایورٹن کی ایک روایت ہے جو اسے دوسرے کلب سے منفرد بناتی ہے۔ کلب کی یہ روایت ہے کہ وہ ہوم گراؤنڈ پر کھیلے جانے والے میچ سے قبل شائقین میں مفت ٹافی تقسیم کرتے ہیں۔
.@Everton still retain their century old tradition of handing out Toffees before each game #YouAreFootball pic.twitter.com/CtL11InmiC
— Barclays Football (@BarclaysFooty) August 7, 2014
خیال رہے کہ ایورٹن کلب کو اس کے مداح پیار سے ‘ٹافیز’ بھی کہتے ہیں۔
پاکستان سمیت کئی ایشیائی ممالک میں موجود لوگوں کے لیے شوئی سمیت کئی ایسے جشن انوکھے ہوں گے لیکن کئی بار ان کھیلوں میں بھی کچھ ایسا انوکھا ہوا ہے جو ان ممالک میں زیادہ پسند کیے جاتے ہیں۔
سن 2002 میں بھارت کی کرکٹ ٹیم کے کپتان سارو گنگولی نے انگلینڈ کے خلاف لارڈز کے میدان میں میچ جیت کر شرٹ اتارکر بہت سو کو حیران کردیا تھا۔
سارو گنگولی کی اس حرکت سے قبل انگلش آل راؤنڈر اینڈریو فلنٹوف نے ممبئی میں ایک میچ کے بعد فتح کا جشن بھی فٹ بالرز کی طرح شرٹ اتار کر منایا تھا۔
@ESPNcricinfo #PlayersReacts Anything beats this? AND no a shirtless Ganguly doesn’t! pic.twitter.com/EKVTQKBnE4
— Emmad Hameed (@Emmad81) August 9, 2015
حالیہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں فتح کے بعد آسٹریلوی ٹیم کا جشن پاکستانی اسٹار کرکٹر شعیب اختر کو بھی پسند نہ آیا اور انہوں نے سوشل میڈیا پر اس کا اظہار بھی کیا۔
البتہ شعیب اختر کا اپنے دور میں جشن منانے کا بھی ایک الگ اسٹائل تھا۔ پاکستانی فاسٹ بالر شعیب اختر وکٹ لینے کے بعد اپنے دونوں ہاتھ پھیلا کر جہاز کی طرح اڑنے کا اشارہ کرتے ہوئے جشن مناتے تھے۔
A little disgusting way of celebrating no?? pic.twitter.com/H96vMlabC8
— Shoaib Akhtar (@shoaib100mph) November 15, 2021
فتح کے جشن منانے کی اسٹائل کی بات کی جائے تو ویسٹ انڈین کرکٹر کرس گیل کا گینگنم ڈانس بہت سے لوگوں کو یاد ہو گا۔ انہوں نے 2012 میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں گینگنم اسٹائل ڈانس کیا جو بعد میں ویسٹ انڈین ٹیم میں کافی مشہور ہو گیا۔
#OnThisDay in 2012 West Indies won the T20 World Cup, beating Sri Lanka in the final 🏆
— ICC (@ICC) October 7, 2019
Where did you watch the final? pic.twitter.com/BlGVAsrkXm