اتوار کو انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے گئے پہلے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ میں ایک ایسا واقعہ رونما ہوا جس کی ویڈیو نہ صرف سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی بلکہ اس پر تنقید بھی کی گئی۔
آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں کھیلا گیا روایتی حریفوں کے درمیان مقابلہ انگلینڈ کی جیت پر ختم ہوا لیکن میچ میں ایک وقت ایسا بھی آیا تھا جب آسٹریلوی ٹیم کو جیت کے لیے 23 گیندوں پر 39 رنز درکار تھے اور اس کی پانچ وکٹیں باقی تھیں۔
ایسے میں انگلش فاسٹ بالر مارک وڈ نے 17ویں اوور کی تیسری گیند پر آسٹریلوی بلے باز میتھیو ویڈ کو ایک تیز گیند پھینکی جو ان کے بلے سے لگنے کے بعد پہلے ہیلمٹ سے ٹکرائی اور پھر سیدھا اوپر چلی گئی۔ لیکن جب مارک وڈ نے اس گیند کو کیچ کرنے کی کوشش کی تو میتھیو ویڈ نے انہیں ہاتھ بڑھا کر روکا اور یوں وہ آؤٹ ہونے سے بچ گئے۔
اس واقعے کے بعد انگلینڈ کے کپتان جوس بٹلر جو خود بھی گیند پکڑنے کے لیے بھاگ رہے تھے، انہوں نے امپائرز کو دیکھ کر ان کی توجہ حاصل کرنے کوشش کی لیکن اپیل نہ ہونے کی وجہ سے آن فیلڈ امپائر نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
𝗢𝗯𝘀𝘁𝗿𝘂𝗰𝘁𝗶𝗼𝗻 𝗼𝗳 𝗳𝗶𝗲𝗹𝗱 𝗼𝗿 𝗻𝗼𝘁
— CricWick (@CricWick) October 9, 2022
What's your take on it #AUSvENG #T20I #CricketTwitter pic.twitter.com/czJ28gd1o1
اس دوران کمنٹری باکس میں موجود سابق آسٹریلوی وکٹ کیپر اور بلے باز ایڈم گلکرسٹ نے واقعے پر تعجب کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کے کھلاڑیوں کی اپیل کے بغیر بھی تھڑد امپائر اس واقعے کا نوٹس لے کر بلے باز کو آؤٹ دے سکتے ہیں کیوں کہ میتھیو ویڈ کی توجہ صرف کریز پر واپس پہنچنے پر مرکوز نہیں تھی۔
ان کے بقول وہ سوچ بھی نہیں سکتے کہ میتھیو ویڈ کے دماغ میں اس وقت کیا چل رہا تھا لیکن جب انہوں نے بالر کی جانب ہاتھ بڑھایا تو وہ بات انہیں ٹھیک نہیں لگی۔
انگلینڈ کی ٹیم نے اس واقعے کے بعد بھی ہمت نہیں ہاری اور اسی اوور کی آخری گیند پر مارک وڈ نے اننگز کے ٹاپ اسکورر ڈیوڈ وارنر کو 73 رنز بنانے کے بعد واپس پویلین بھیجا۔ جب کہ آخری اوور میں پیسر سیم کرن نے میتھیو ویڈ کو آؤٹ کرکے آسٹریلیا کو جیت کی دوڑ سے باہر کردیا۔ انگلینڈ نے یہ میچ آٹھ وکٹ سے جیت کر تین میچ کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کرلی۔
‘آبسٹرکٹنگ دی فیلڈ ‘کا قانون کیا ہے؟
میچ کے بعد جب انگلش کپتان جوس بٹلر سے اس واقعے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے اپیل نہ کرنے پر کہا کہ چوں کہ وہ خود اس وقت کیچ لینے کی کوشش کررہے تھے اس لیے انہوں نے وکٹ پر جو ہوا وہ نہیں دیکھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب امپائر نے ان سے اپیل کرنے کے لیے رجوع کیا تو انہیں کسی اور سے مشورہ کرنا چاہیے تھا، جس نے یہ واقعہ دیکھا ہو، لیکن چوں کہ ان کی ٹیم کو آسٹریلیا کے دورے پر کافی دن رہنا ہے انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ وہ دورے کے آغاز پر کوئی ایسا قدم نہیں اٹھانا چاہ رہے تھے جس سے بدمزگی ہو۔
کرکٹ کے قوانین کے مطابق "اگر پھینکی گئی گیند نو بال نہیں اور اس پر اسٹرائیکر یا نان اسٹرائیکر نے کسی بھی طرح سے فیلڈ میں رکاوٹ ڈالنے یا فیلڈرز کا دھیان بٹانے کی کوشش کی تو اسے آبسٹرکٹنگ دی فیلڈ آؤٹ قرار دیا جائے گا۔”
سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد کئی موجودہ اور سابق کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ صارفین نے میتھیو ویڈ کے اس عمل کو ‘اسپورٹس مین اسپرٹ’کے خلاف قرار دیا۔
آسٹریلیا کی ٹیسٹ ٹیم کے اوپنر عثمان خواجہ نے اس واقعہ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تو یقین ہی نہیں آرہا کہ انگلش فیلڈرز نے اس موقع پر اپیل نہیں کی۔
Can't believe they didn't appeal https://t.co/wZcUuX6Z0M
— Usman Khawaja (@Uz_Khawaja) October 9, 2022
سابق بھارتی فاسٹ بالر وینکاٹیش پرساد کے مطابق میتھیو ویڈ کی یہ حرکت ‘چیٹنگ’ کے زمرے میں آتی ہے۔ انگلش کپتان کی اپیل نہ کرنے کی وجہ بھی سمجھ سے بالاتر ہے۔
Pathetic , in one word this is Cheating, not in the spirit of the game and Obstructing the field and what a terrible excuse from Jos Buttler to not appeal. The sense of entitlement of these guys is unbelievable. Bullshitting about spirit of the game when there is no spirit. https://t.co/4WrbX7Qwb3
— Venkatesh Prasad (@venkateshprasad) October 9, 2022
ایک اور سابق بھارتی کھلاڑی دوڈا گنیش نے امپائرز پر تنقید کی اور ان سے دریافت کیا کہ میتھیو ویڈ کو آؤٹ کیوں نہیں دیا گیا؟
Why wasn’t Wade out obstructing the field? Why are the ‘Spirit of the game’ champions silent on this? Such hypocrisy #CricketTwitter https://t.co/xG9qSYosmb
— ದೊಡ್ಡ ಗಣೇಶ್ | Dodda Ganesh (@doddaganesha) October 9, 2022
انگلش کرکٹ ٹیم کے مداح ‘بارمی آرمی’ جو اپنی ٹیم کے ساتھ دنیا بھر کا دورہ کرتے ہیں، انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ انہیں آسٹریلیا سے ایمان داری کی توقع ہی نہیں تھی اس لیے اس واقعہ پر انہیں تعجب نہیں ہوا۔
Blatant obstructing of the field. Not like the Aussies to behave unfairly…#AUSvENG
— England's Barmy Army (@TheBarmyArmy) October 9, 2022
دوسری جانب آئس لینڈ کرکٹ نے انگلش کپتان جوس بٹلر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ واقعہ ان کے خلاف میچ میں ہوتا تو وہ ضرور اپیل کرتے۔
Just in case anyone is wondering, we'd have appealed for obstructing the field today.
— Iceland Cricket (@icelandcricket) October 9, 2022
See it, say it, sort it.
میتھیو ویڈ کو آؤٹ کیوں نہیں دیا گیا؟ صحافیوں اور صارفین کا غصہ بھی کم ہونے کو نہیں!
‘آبسٹرکٹنگ دی فیلڈ’ یعنی فیلڈ میں رخنہ ڈالنے کی کوشش میں کرکٹ کے کئی نامور کھلاڑی واپس پویلین جاچکے ہیں جن میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے موجودہ چیئرمین رمیز راجہ، سابق کپتان انضمام الحق اور محمد حفیظ کے ساتھ ساتھ بھارتی کھلاڑی مہندر امرناتھ اور انگلینڈ کے بین اسٹوکس شامل ہیں۔
اتوار کے میچ میں ہونے والے واقعے پر آسٹریلوی صحافیوں نے بھی اپنی ٹیم کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
نک سیویج نے تو صارفین کو یاد دلایا کہ جب 2015 میں انگلینڈ کے بین اسٹوکس کو ‘آبسٹرکٹنگ دی فیلڈ’ آؤٹ دیا گیا تھا تو اس کی اپیل میتھیو ویڈ نے ہی کی تھی جو حالیہ واقعے میں ملوث ہیں۔
Somewhat pointless observation…
— Nic Savage (@nic_savage1) October 9, 2022
When Ben Stokes was given out obstructing the field in 2015, Matthew Wade was one of the first Australian players to appeal for a wicket.#AUSvENG pic.twitter.com/iu3CBER90J
ایک اور اسپورٹس صحافی ڈینیئل بریٹیگ نے بھی ماضی میں ہونے والے میچ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر 2015 میں بین اسٹوکس آؤٹ تھے، تو میتھیو ویڈ بھی زیادہ دور نہیں تھے۔
If Stokes was out handled the ball in 2015, Wade's gotta be very close to out obstructing the field there https://t.co/aUtKE4Q09F
— Daniel Brettig (@danbrettig) October 9, 2022
انگلش صحافی پال نیومین کے مطابق اچھا ہوا کہ انگلینڈ نے یہ میچ جیت لیا اگر آسٹریلیا کی ٹیم یہ میچ جیت جاتی تو میتھیو ویڈ کی حرکت پر تنازع بن جاتا۔
A good win for England to start their World Cup tour. Think that Matthew Wade incident would have become an issue had Australia won….
— Paul Newman (@Paul_NewmanDM) October 9, 2022
ول مک فیرسن نے اس موقع پر کہا کہ اگر یہ آبسٹرکٹنگ دی فیلڈ نہیں تو پھر کیا ہوتا ہے؟
If that isn’t obstructing the field what is?
— Will Macpherson (@willis_macp) October 9, 2022
عاطف نواز نامی صارف کے خیال میں اگر لوگ ‘آبسٹرکٹنگ دی فیلڈ’ کے قانون کو پڑھیں گے تو اس کا عملی نمونہ کچھ ایسا ہی ہوگا جیسا کہ فیلڈ پر ہوا۔
Just my opinion, but I feel like if you looked up "obstructing the field", you'd find something very similar to this pic.twitter.com/YvGWhUilii
— Aatif Nawaz (@AatifNawaz) October 9, 2022
اینڈریو وو نامی صارف نے میتھیو ویڈ کی حرکت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مارک وڈ کو فری کک مارنے پر آسٹریلوی بلے باز کو آؤٹ قرار دیا جانا چاہیے تھا۔
Within 5 metres, but Matthew Wade eyes not on the ball. Free kick Wood. I mean, out. #AUSvENG
— Andrew Wu (@wutube) October 9, 2022
ریحان الحق نے ٹوئٹر کے ذریعے لوگوں سے پوچھا کہ کیا کھلاڑیوں نے کرکٹ کھیلتے کھیلتے فٹ بال شروع کردی؟ کیوں کہ انہیں میتھیو ویڈ کو دیکھ کر تو ایسا ہی لگتا ہے۔
Did they switch to playing football suddenly? Wade stopping the header pic.twitter.com/lyv6kHCyCD
— Rehan Ulhaq (@Rehan_ulhaq) October 9, 2022
نبیل ہاشمی نے بھی امپائرز پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ میتھیو ویڈ نے بالر کو روکنے کی کوشش کی، انہیں مزید بیٹنگ کرنے کی اجازت نہیں ملنی چاہیے تھی۔
How is Wade allowed to continue there?????
— Nabeel Hashmi (@iNabeelHashmi) October 9, 2022
What are these rules @ICC ???
There was clear attempt from Wade of obstructing the field.@MAWood33 was pushed away @KP24 #AUSvENG #Wade pic.twitter.com/INtMIoEDWS