لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیمیں ناک آؤٹ مرحلے میں جگہ نہیں بنا سکیں (فائل فوٹو)
کراچی — پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن سکس اپنے اختتام کے قریب ہے۔ گزشتہ سیزن کی رنرز اپ لاہور قلندرز اور پی ایس ایل فور کی فاتح کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ایونٹ سے باہر ہو چکی ہے۔
ایونٹ کا ناک آؤٹ مرحلہ پیر 21 جون سے شروع ہو گا، پہلے دن ایک کوالی فائر اور ایک ایلی منیٹر کھیلا جائے گا جب کہ 22 جون کو دوسرا اور آخری ایلی منیٹر ہو گا جس کے بعد ایونٹ کا فائنل 24 جون کو کھیلا جائے گا۔
پاکستان سپر لیگ سکس کے باقی میچز کا ابوظہبی میں آغاز اگرچہ دیر سے ہوا لیکن درست وقت پر ہوا۔ نہ صرف بغیر کسی مشکل کے تمام ٹیموں نے پہلے راؤنڈ کے دس دس میچز کھیلے بلکہ کوئی کھلاڑی بظاہر انجری کا شکار بھی نہیں ہوا۔
The end of a fabulous round-robin stage. The playoffs are next, but filhaal, jee lay zara!
— PakistanSuperLeague (@thePSLt20) June 19, 2021
🎶 Filhaal by @towerstv #MatchDikhao l #HBLPSL6 l #MSvIU pic.twitter.com/w1uuyqMQnS
البتہ ایونٹ کی چھ ٹیموں میں سے دو ٹیمیں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور لاہور قلندرز کا سفر پہلے مرحلے کے بعد اپنے اختتام کو پہنچ گیا۔
پوانٹس ٹیبل کا احوال، کون سب سے آگے
لیگ کے پہلے راؤنڈ کے اختتام پر تمام ٹیموں نے دس دس میچز کھیلے، 8 میچز میں کامیابی نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو 16 پوائنٹس دلوا دیے، اور اس وقت وہ پوائنٹس ٹیبل پر سر فہرست ہے۔
Islamabad United finished at the top of the table, with net run-rate separating the next four teams 👀
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) June 20, 2021
Drop your #PSL6 predictions now 🔮 https://t.co/A3t2YoIJHO pic.twitter.com/6f8PnJKQBk
دوسرے، تیسرے، چوتھے اور پانچویں نمبر پر موجود باقی ٹیموں نے دس دس پوائنٹس حاصل کیے، لیکن بہتر نیٹ رن ریٹ کی وجہ سے ملتان سلطانز، پشاور زلمی اور دفاعی چیمپئن کراچی کنگز کی ٹیمیں ہی ناک آؤٹ مرحلے میں جگہ بنا سکیں۔
پانچویں سیزن کی رنرز اپ لاہور قلندرز کی ٹیم دس پوائنٹس ہونے کے باجود خراب رن ریٹ کی وجہ سے ایونٹ کے دوسرے راؤنڈ میں جگہ نہ بنا سکی۔
سرفراز احمد کی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز جو دس میں سے صرف دو میچ جیتنے میں کامیاب ہوئی تھی، پہلے ہی دوسرے مرحلے کی دوڑ سے باہر ہوچکی تھی۔
ناک آؤٹ مرحلہ، کون سی ٹیم کم مد مقابل ہو گی
پی ایس ایل سکس کا فاتح کون ہو گا اس کا فیصلہ ہونے کے لیے ابھی مزید چار میچز کھیلے جانا باقی ہیں۔
دوسرے مرحلے میں پہلا میچ 21 جون کو پوائنٹس ٹیبل پر ٹاپ پر موجود اسلام آباد یونائیٹڈ اور دوسرے نمبر پر موجود ملتان سلطانز کے درمیان کھیلا جائے گا۔
اس کوالی فائر میچ میں فتح حاصل کرنے والی ٹیم کو فائنل کا ٹکٹ مل جائے گا جبکہ شکست کھانے والی ٹیم کو فائنل تک رسائی کے لیے ایک اور موقع ملے گا۔
پیر کو ہی دوسرا میچ ‘ایلی منیٹر ون’ کھیلا جائے گا جس میں پوائنٹس ٹیبل پر تیسرے نمبر پر موجود پشاور زلمی اور چوتھے نمبر پر موجود کراچی کنگز کی ٹیمیں مدِمقابل ہوں گی۔ میچ میں جو ٹیم کامیاب ہوئی وہ 22 جون کو ‘ایلی منیٹر ٹو’ میں کوالی فائر میچ کی ہارنے والی ٹیم سے مقابلہ کرے گی۔
بعد ازاں ایونٹ کا فائنل 24 جون کو کوالی فائر ون اور ایلی منیٹر ٹو کی فاتح ٹیم کے درمیان کھیلا جائے گا۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا 2016 اور 2018 میں ایونٹ کا ٹائٹل اپنے نام کرنے والی اسلام آباد یونائیٹڈ ایک مرتبہ پھر فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو گی یا پھر 2017 کی فاتح پشاور زلمی کا جادو پھر سے چلے گا۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ دفاعی چیمپئن کراچی کنگز نے صرف ایک مرتبہ ہی ایونٹ کا فائنل کھیلا ہے جبکہ سیزن فور میں پی ایس ایل کا حصہ بننے والی ملتان سلطانز کی ٹیم آج تک فائنل میں جگہ نہیں بنا سکی ہے۔
ایونٹ کے کامیاب کھلاڑیوں میں بابر اعظم، شاہنواز دھانی سرِِفہرست
ایونٹ کے کامیاب بلے بازوں میں سب سے آگے کراچی کنگز کے بابر اعظم ہیں جنہوں نے دس میچز میں 71.57 کی اوسط سے 501 رنز بنائے ہیں۔ ان کی اس کارکردگی کی وجہ ان کی چھ نصف سینچریاں ہیں جو اس وقت ایونٹ میں سب سے زیادہ نصف سینچریاں ہیں۔
#HBLPSL6 | #KKvLQ | #ScoreUpdate
— Karachi Kings (@KarachiKingsARY) June 17, 2021
5⃣0⃣ up for #King #BabarAzam ✌🏻#KarachiKings #YehHaiKarachi #ChampionsKaKarachi @babarazam258 pic.twitter.com/BgomoiUkpI
بلے بازوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ملتان سلطانز کے محمد رضوان ہیں جنہوں نے 52.22 کی اوسط سے 470 رنز اسکور کیے ہیں۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سرفراز احمد 321 اور کراچی کنگز کے شرجیل خان 312 رنز کے ساتھ بدستور تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں، ملتان سلطانز کے صہیب مقصود 304 رنز کے ساتھ ٹاپ فائیو بلے بازوں میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
بالرز کی کارکردگی کو دیکھیں تو ملتان سلطانز کے شاہنواز دھانی اب تک پی ایس ایل سکس میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے کھلاڑی ہیں۔
انہوں نے نو میچز میں 13.65 کی اوسط سے 20 وکٹیں حاصل کی ہیں جب کہ دوسرے نمبر پر 16 وکٹوں کے ساتھ لاہور قلندرز کے شاہین شاہ آفریدی ہیں۔ البتہ اب ان کی ٹیم ایونٹ کا حصہ نہیں ہے۔
Alhamdullah! Feeling very happy for Fazal Mahmood highest wicket taker psl2021 (Maroon) Cap, will fight for it till end to keep it on my head. Thank you all my coaches and team members for supporting me. And thank you all my Fans! @MultanSultans pic.twitter.com/qfmeD73NIL
— Shahnawaz Dahani (@ShahnawazDahani) June 19, 2021
ویسے تو پشاور زلمی کے کپتان وہاب ریاض نے 9 میچز میں 14 وکٹیں حاصل کیں ہیں، لیکن انہیں اس ایونٹ کا ٹاپ وکٹ ٹیکر بننے کے لیے خاص کارکردگی دکھانا پڑے گی۔
Shahnawaz Dhani finishes the #PSL6 group stage as the leading wicket-taker 🔥
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) June 20, 2021
دوسری جانب اسلام آباد یونائیٹڈ کے عثمان خواجہ اس ایونٹ میں سب سے بڑی انفرادی اننگز کھیل کر سرفہرست ہیں، انہوں نے پشاور زلمی کے خلاف 56 گیندوں پر ناقابل شکست 105 رنز اسکور کیے تھے۔
Usman Khawaja’s sensational century powers Islamabad United to the highest team total in Pakistan Super League history – 247/2
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) June 17, 2021
👉 https://t.co/HULN9ZTvv6#IUvPZ #PSL6 pic.twitter.com/gUXx801XXG
کراچی کنگز کے شرجیل خان نے بھی 59 گیندوں پر اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف سینچری بنائی تھی۔ ان دونوں کے علاوہ کوئی اور بلے باز پی ایس ایل کے چھٹے ایڈیشن میں 100 کا ہندسہ عبور نہیں کرسکا۔
پی ایس ایل سکس میں چار یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کی تعداد ابھی تک صرف پانچ تک ہے۔ جس میں پشاور زلمی کے خلاف پانچ وکٹوں کے ساتھ لاہور قلندرز کے راشد خان سرِفہرست ہیں۔
Rashid Khan conceded 15 runs in his first over in the PSL earlier today.
— Wisden (@WisdenCricket) June 10, 2021
In his next three, he claimed 5-3, including a double-wicket maiden, to help Lahore Qalandars to a 10-run win.
Genius at work. pic.twitter.com/vuIO0jtUWO
ملتان سلطانز کے شاہنواز دھانی دو مرتبہ چار وکٹوں کے ساتھ دوسرے کامیاب بالر ہیں جبکہ وہاب ریاض، ارش علی اور محمد وسیم بھی یہ کارنامہ سر انجام دے چکے ہیں۔
Wasim Jr has been a revelation! Stunning figures from him!#HBLPSL6 | #MatchDikhao | #MSvIU pic.twitter.com/qkeVI95j3o
— PakistanSuperLeague (@thePSLt20) June 19, 2021
اس وقت ایونٹ کے سب سے کامیاب وکٹ کیپر ملتان سلطانز کے محمد رضوان ہیں، جنہوں نے دس میچ میں اب تک 15 شکار کیے ہیں، جس میں ایک اسٹمپ بھی شامل ہے۔
What a catch by @iMRizwanPak Wow! 😱 😱 #MatchDikhao l #HBLPSL6 I #MSvIU pic.twitter.com/7NVW3OgJqt
— PakistanSuperLeague (@thePSLt20) June 19, 2021
لاہور کے بین ڈنک اور پشاور کے کامران اکمل دس دس شکار کے ساتھ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔
پاکستانی ٹیم میں موجود کئی کھلاڑیوں کی پی ایس ایل سکس میں ناقص کارکردگی
پاکستان سپر لیگ کے چھٹے ایڈیشن کے اختتام کے ساتھ ہی قومی ٹیم انگلینڈ کے دورے پر روانہ ہوجائے گی جہاں وہ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلے گی۔
ٹیم کا اعلان پی ایس ایل سکس کے باقی میچز کے آغاز سے قبل ہی کردیا گیا تھا لیکن لیکن ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں شامل کئے کھلاڑیوں کی پی ایس ایل میں کارکردگی ان کی سلیکشن پر سوال اٹھاتی ہے۔
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) June 4, 2021
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اعظم خان نے ٹورنامنٹ کے دس میچز میں صرف 174 رنز اسکور کیے جس میں ان کا سب سے زیادہ اسکور 47 رنز تھا۔ اسی طرح پشاور زلمی کے حیدر علی جنہوں نے دھواں دار انداز میں ٹورنامنٹ کا آغاز کیا تھا۔ مجموعی طور پر دس میچوں میں 174 رنز ہی اسکور کر سکے ہیں۔
SHOT hai yaar! #MatchDikhao l #HBLPSL6 I #QGvKK pic.twitter.com/Ij2wxvRqkv
— PakistanSuperLeague (@thePSLt20) June 19, 2021
لاہور قلندرز کے محمد حفیظ، فخر زمان بھی اچھی کارکردگی کے باوجود آؤٹ آف فارم دکھائی دیے جبکہ کم بیک کرنے والے عماد وسیم سات وکٹیں ہی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
W O W W E A T H E R A L D 👏🏼
— PakistanSuperLeague (@thePSLt20) June 19, 2021
Quetta needed this SIX! #MatchDikhao l #HBLPSL6 I #QGvKK pic.twitter.com/Oq2xLyD3wm
ان کے علاوہ فاسٹ بالر محمد حسنین نو وکٹیں اور ارشد اقبال آٹھ وکٹیں حاصل کرسکے ہیں جب کہ اسپنرز میں شاداب خان سات اور محمد نواز چھ وکٹیں ہی لے سکے ہیں۔
آخر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز، لاہور قلندرز کو کس کی نظر لگ گئی؟
ایسا لگتا ہے کہ مسلسل چھ ایڈیشن تک ٹیم کی قیادت کرنے والے سرفراز احمد کی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو کسی کی نظر لگ گئی ہے۔
چار سیزن تک بہترین کارکردگی دکھانے والی کوئٹہ کی ٹیم پانچویں اور چھٹے سیزن میں اس طرح کی کارکردگی نہیں دکھا پائی جیسی شائقین کو ان سے امید تھی۔
.@illii37 feat. @imad 🔥
— PakistanSuperLeague (@thePSLt20) June 19, 2021
Quetta lose another wicket#HBLPSL6 | #MatchDikhao | #QGvKK pic.twitter.com/m7kH8Wko9I
دونوں ٹیموں نے مختلف کھلاڑی استعمال کرنے کے بجائے انہی کھلاڑیوں پر انحصار کیا جن کی موجودگی میں ان کی ٹیم شکست کھا رہی تھی اور اسی قسم کے فیصلوں نے انہیں ایونٹ کے دوسرے راؤنڈ میں جانے سے روک دیا۔