جائزے فلمیں

خوشی ہے کہ مس مارول کے ذریعے اپنے کلچر کو سمجھنے کے قابل ہوئی: ایمان ویلانی

Written by Omair Alavi

سیریز میں پاکستانی نژاد کینیڈین اداکارہ ایمان ویلانی نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔

سیریز میں پاکستانی نژاد کینیڈین اداکارہ ایمان ویلانی نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ڈزنی پلس کی ویب سیریز ‘مس مارول’ کے چرچے ہیں۔پاکستان میں ابھی’مس مارول’ کی پہلی دو اقساط ریلیز ہوئی ہیں۔یکم جولائی کو سیریز کی تیسری اور چوتھی جب کہ 15 جولائی کو پانچویں اور چھٹی اقساط سنیما گھروں میں ریلیز کی جائیں گی۔

چوں کہ پاکستان میں ابھی تک اسٹریمنگ پلیٹ فارم ڈزنی پلس کی سروسز کا باقاعدہ آغاز نہیں ہوا۔ یہی وجہ ہے کہ ‘مس مارول’ کو پاکستانی شائقین کے لیے سنیما گھروں کی زینت بنایا گیاہے۔

اس سیریز میں پاکستانی نژاد کینیڈین اداکارہ ایمان ویلانی نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ "ان کے بہت سے پاکستانی رشتہ دار ‘مس مارول’ کی ریلیز کا بے صبری سے انتظار کررہے تھے۔ انہیں بے حد خوشی ہے کہ اس سیریز کے ذریعے وہ اپنے کلچر کو سمجھنے کے قابل ہوئیں۔”

ایمان ویلانی کا کہنا تھا کہ جب وہ پندرہ برس کی تھیں تو ‘مس مارول’ کا کوسٹیوم پہن کر خود کو ‘مس مارول’ سمجھتی تھیں اور اب جب وہ یہ کردار اسکرین پر ادا کررہی ہیں تو وہ خود کو خوش قسمت تصور کرتی ہیں۔

اداکارہ کے بقول اس سیریز کے ذریعے انہیں وہ سب کچھ جاننے اور سمجھنے کا موقع ملا جو وہ امریکہ میں رہنے کی وجہ سے نہیں جان پائی تھیں۔ ایمان ویلاانی کے مطابق دنیا بھر سے جنوبی ایشیائی اور مسلم تخلیق کاروں کے ساتھ کام کرنے کے بعد انہیں پاکستانی کلچر کے بارے میں پتا چلا اور وہ اب اس بارے میں مزید جاننے کی کوشش کریں گی۔

پاکستانی سنیما گھروں میں ‘مس مارول’ دیکھنے والوں میں بڑی تعداد نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی تھی۔کمالہ خان کا گاڑی چلانے سے قبل ‘بسم اللہ’ پڑھنا، ان کے والد کا اپنے بچپن کو یاد کرنا یا پھر مسجد میں کمالہ کی دوست ناکیا کے جوتوں کا چوری ہونا، ان تمام سین کو دیکھ کر پاکستانی شائقین نے خوب داد دی۔

یاد رہے کہ پاکستانی ہدایت کارہ اور فلم ساز شرمین عبید چنائے نے ‘مس مارول’ کی تین اقساط کی ہدایت دی ہیں۔

‘مس مارول’ کی دوسری قسط میں دو مرتبہ پاکستانی اداکارہ نمرہ بچہ نظر آئیں جب کہ اداکارہ ثمینہ احمد کو ایک بار اسکرین پر دیکھا گیا۔ اس کے علاوہ ویب سیریز میں بیک گراؤنڈ پر پاکستانی فلم ‘ارمان’ کا گانا ‘کوکوکورینا’ حسن رحیم کا ‘پیچھے ہٹ’ اور ایوا بی کے گانے ‘روزی’ کی موجودگی سے شائقین محظوظ ہوئے۔

‘مس مارول’ میں پاکستانی سمیت بھارتی اداکاروں کی تعداد مقامی اداکاروں سے زیادہ ہے۔کمالہ خان کے کردار سے لے کر اس کے والدین، بھائی، نانی اور دیگر کرداروں تک تقریباً سب ہی اداکاروں کا تعلق بھارت اور پاکستان سے ہے۔ سیریز میں چند بھارتی اداکاروں کو پاکستانی نژاد امریکیوں کے کردار میں دکھایا گیا ہے۔

پاکستان میں کئی شائقین نے سوشل میڈیا کے ذریعے سیریز میں بھارتی اداکارہ زینوبیا شروف اور موہن کپور کی جگہ پاکستانی اداکاروں کو ان کے والدین کے طور پرکاسٹ کرنے پر اعتراض اٹھایا۔

شائقین کو ‘مس مارول’ میں فواد خان، مہوش حیات اور بھارتی اداکار فرحان اختر کی انٹری کا بے صبری سے انتظار ہے ۔

فواد خان کے چاہنے والوں نے انہیں آخری بار سن 2016 میں بھارتی فلم ‘کپور اینڈ سنز’ میں اسکرین پر دیکھا تھا۔اب وہ چھ برس بعد اس سیریز میں اداکاری کے جوہر دکھائیں گے۔ اسی طرح امکان ہے کہ اداکارہ مہوش حیات بھی ‘مس مارول’ میں ایک اہم کردار ادا کرتی دکھائی دیں گی۔

اداکارہ مہوش حیات ‘مس مارول’ کی لانچ کے وقت ریڈ کارپٹ پر تو نظر آئی تھیں تاہم انہوں نے اپنے کردار کے بارے میں بتانے سے انکار کر دیا تھا۔پاکستانی اداکار علی خان جب کہ بالی وڈ اداکارو ہدایت کار فرحان اختر بھی مس مارول کی پروموشن کا حصہ تھے۔

Omair Alavi – BOL News

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔