جائزے فلمیں

بلیک ایڈم: دی راک کے کریئر کی بہترین اوپننگ والی سپر ہیرو فلم

بلیک ایڈم: دی راک کے کریئر کی بہترین اوپننگ والی سپر ہیرو فلم
Written by Omair Alavi

امریکی باکس آفس پر ان دنوں دی راک کے نام سے پہچانے والے اداکار ڈوین جانسن کا راج ہے۔ ان کی گزشتہ جمعے کو ریلیز ہونے والی فلم ‘بلیک ایڈم’ گزشتہ چار ماہ میں اوپننگ ویک اینڈ پر سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلم بن گئی ہے۔

ایکشن، فینٹیسی اور ایڈونچر سے بھرپور یہ فلم 21 اکتوبر کو دنیا بھر میں ریلیز کی گئی تھی۔ ویب سائٹ ‘باکس آفس موجو’ کے مطابق ڈوین جانسن کی فلم نے پہلے تین دن میں صرف امریکہ میں چھ کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کا بزنس کیا تھا۔ رواں برس جولائی کے بعد سے یہ کسی بھی فلم کا اوپننگ ویک اینڈ پر سب سے زیادہ بزنس ہے۔

جولائی میں مارول کامیکس کی ‘تھور: لو اینڈ تھنڈر’ نے ریلیز کے پہلے ہی ویک اینڈ پر 14کروڑ ڈالرز سے زائد کا بزنس کیا تھا۔

‘بلیک ایڈم’ دی راک کے کریئر کی بطور مرکزی کردار وہ پہلی فلم ہے جس نے باکس آفس کے اوپننگ ویک اینڈ پرشاندار بزنس کیا۔ اس سے قبل ڈوین جانسن کی پہلی فلم ‘دی ممی ریٹرنز’ نے امریکی باکس آفس پر چھ کروڑ 81 لاکھ ڈالرز کابزنس کیا تھا لیکن اس فلم میں ان کا معاون کردار تھا۔ تاہم ‘بلیک ایڈم’ میں وہ ہیرو ہونے کے ساتھ ساتھ شریک پروڈیوسر بھی ہیں۔

فلم کے 90 فی صد آڈیئنس اسکور پر دی راک نے سوشل میڈیا پر اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس فلم کے لیے انہوں نے 15 برس انتظار کیا۔ انہیں خوشی ہے کہ سنیما سے نکلنے والے لوگ خوشی خوشی اپنے گھروں کو جارہے ہیں۔

سپر ہیرو فلموں کے بزنس کے لحاظ سے ‘بلیک ایڈم’ کہاں کھڑی ہے؟

اگر ‘ڈی سی کامیکس’ کے کرداروں پر مبنی فلموں کی بات کی جائے تو ‘بلیک ایڈم’ کا بزنس سب سے زیادہ تو نہیں لیکن اوپننگ ویک اینڈ پر اس نے پہلے ‘ایکوامین’ اور پھر ‘شیزام’ کو پیچھے چھوڑ دیا، جس کا دراصل وہ اسپن آف ہے۔

سن 2018 میں ریلیز ہونے والی ‘ایکوامین’ نے اوپننگ ویک اینڈ پر چھ کروڑ 78 لاکھ ڈالرز کا بزنس کیا تھا جب کہ اس کے ایک سال بعد ریلیز ہونے والی ‘شیزام ‘کا اوپننگ ویک اینڈ بزنس پانچ کروڑ 35 لاکھ ڈالرز رہا تھا۔

‘ڈی سی کامیکس’ کے کرداروں پر مبنی جن فلموں کا اوپننگ ویک اینڈ اچھا گیا ہے اس کی وجہ ‘بیٹ مین’ یا ‘سپر مین’ کا کردار ہے۔

‘سپر مین’ اور ‘بیٹ مین’ کی ‘ڈان آف جسٹس ‘ آج بھی اپنے اوپننگ ویک اینڈ کے 42 کروڑ ڈالرز کے بزنس کی وجہ سے سب سے کامیاب فلم ہے۔ جب کہ تقریباً 28 کروڑ ڈالرز کمانے والی ‘جسٹس لیگ ‘دوسرے اور 26 کروڑ کمانے والی ‘دی بیٹ مین’ تیسرے نمبر پر ہے۔

چھ کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کے ساتھ ‘بلیک ایڈم’ سپر مین کی فلم ‘مین آف اسٹیل’ کو پیچھے نہ چھوڑ سکی۔ اس نے ریلیز کے پہلے ہفتے میں ایک کروڑ نوے لاکھ ڈالرز کا بزنس کیا تھا۔

البتہ ‘بلیک ایڈم’ نے باکس آفس کو ایک ایسے وقت میں جگایا جو گزشتہ چار ماہ سے خاموش تھا۔

‘بلیک ایڈم’ ڈی سی یونی ورس میں بننے والی کسی بھی ولن کی پہلی فلم ہے تاہم اس کے پہلے تین دن کا بزنس مارول کامیکس کے پہلے سپر ولن پر بننے والی فلم ‘وینم’ سے کم رہا۔

سن 2018 میں ریلیز ہونے والی ‘وینم’ نے منفی تجزیوں کے باوجود باکس آفس پر آٹھ کروڑ ڈالرز کا بزنس کیا تھا۔

‘بلیک ایڈم’ کی کہانی کیا ہے؟

‘بلیک ایڈم’ دیگر سپر ہیرو فلموں سے اس طرح مختلف ہے کیوں کہ اس میں مرکزی کردار آگے جاکر سپر ولن بن جاتا ہے۔ اس فلم میں دکھایا گیا ہے کہ جب ‘بلیک ایڈم’ واپس اس ہی دنیا میں آتا ہے جسے وہ آزاد کرکے جاچکا ہوتا ہے، دوبارہ وہ اسے کس طرح ہینڈل کرتا ہے۔

فلم کی کہانی میں ‘خنداق’ نامی فرضی ملک کا ذکر ہے جہاں قبلِ مسیح زمانے میں جادوگروں نے ایک ایسے لڑکے کو سپر پاورز سے نوازا ہوتا ہے جو اپنےلوگوں کے لیے حکمرانوں کے سامنے ڈٹ جاتا ہے۔

لیکن جب موجودہ زمانے میں ایک ماہرِ آثارِ قدیمہ کی غلطی اس سپر ہیرو کو واپس دنیا میں لاتی ہے جسے روایت کے مطابق وہ آزاد کرچکا تھا، تو اسے اندازہ ہوتا ہے کہ کہانی کچھ اور تھی۔ ایسے میں جسٹس سوسائٹی آف امریکہ درمیان میں آکر ‘بلیک ایڈم’ کو قابو کرنے کی کوشش کرتی ہے لیکن انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

جب بلیک ایڈم اپنے ارد گرد ظلم و جبر دیکھتا ہے تو جسٹس سوسائٹی کی مدد کو تیار ہوجاتا ہے۔ اوریوں ایک مرتبہ پھر وہ اپنے ملک کو تباہی سے بچاکر مقامی افراد کا ہیرو بن جاتا ہے۔

‘بلیک ایڈم ‘ڈی سی کامیکس میں ایک سپر ولن کا کردار ہے جس کے خلاف کبھی سپرمین، کبھی شیزام اور کبھی دونوں لڑتے ہیں۔ تاہم اس فلم میں بلیک ایڈم کے کردار کا مقابلہ جسٹس سوسائٹی سے ہے جن سے اس کی بعد میں صلح ہوجاتی ہے۔

فلم میں دی راک نے مرکزی کردار نبھایا ہے جب کہ ان کے ساتھ ساتھ معروف اداکار باند پیئرس بروسنن اور ایلڈس ہوج ڈاکٹر فیٹ اور ہاک مین کے کردار میں ایکشن میں نظر آئے ہیں۔

‘بلیک ایڈم’نے جہاں سپر ہیرو کو پسند کرنے والے شائقین کو خوش کیا وہیں اس فلم کو مبصرین کی جانب سے ملا جلا ردعمل موصول ہو رہا ہے۔

امریکی جریدے ‘ورائٹی’ کے لیے لکھتے ہوئے پیٹر ڈیبروژ کا کہنا تھا کہ ‘بلیک ایڈم’ کا واحد مقصد اس کردار کو ڈی سی یونیورس میں ‘اِن’ کرنا تھا تاکہ وہ آئندہ کی فلموں میں کسی بڑے سپر ہیرو کے خلاف لڑ سکے۔

برطانوی اخبار ‘دی گارجین’ کے پیٹر بریڈشا کے خیال میں "بالآخر اس شخص نے ڈی سی کی فلم میں سپر ہیرو کا کردار ادا کیا جو اسے کرنے کے لیے ہی پیدا ہوا تھا۔ ان کا اشارہ دی راک کی جانب تھا جنہیں ان کی شخصیت کی وجہ سے بطور ایک سپر ہیرو خاصا پسند کیا جا سکتا ہے۔”

پیٹر بریڈشانےدی راک کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پوری فلم میں سوائے اداکارہ وایولا ڈیوس کے کوئی بھی اداکار ان کے سامنے نہ ٹھہر سکا۔ انہوں نے فلم میں ایکشن کےساتھ ساتھ مزاح کے تاثر کو خوش آئند قرار دیا۔

‘دی ہالی وڈ رپورٹر’ کے جان ڈیفور سمجھتے ہیں کہ ‘بلیک ایڈم’ دی راک کا ‘پیشن پراجیکٹ’ تھا جس میں انہوں نے اس کردار کے ساتھ انصاف کیا۔ وہ امید کرتے ہیں کہ بلیک ایڈم کی اگلی فلم پہلی کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوگی۔

ان کے بقول اس فلم کو دیکھ کر ہدایت کار زیک اسنائڈر کی فلموں کی جھلک آتی ہے۔ اس فلم میں ‘تھری ہنڈریڈ’ کی طرح خون خرابا بھی ہے اور ‘جسٹس لیگ’ سمیت دیگر فلموں کی طرح سلو موشن کا استعمال بھی کیا گیا ہے۔

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔