اسپورٹس

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پہلی کامیابی، پاکستان نے نیدر لینڈز کے 92 رنز کا ہدف 14ویں اوور میں حاصل کیا

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پہلی کامیابی، پاکستان نے نیدر لینڈز کے 92 رنز کا ہدف 14ویں اوور میں حاصل کیا
Written by Omair Alavi

پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پہلی کامیابی حاصل کرلی۔ بابر اعظم کی قیادت میں پرتھ کے مقام پر کھیلے گئے سپر 12 مرحلے کے میچ میں گرین شرٹس نے نیدرلینڈزر کو چھ وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔

اس مقابلے سے قبل پاکستان کو سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے اپنے تینوں میچز بڑے مارجن سے جیتنا تھے۔نیدرلینڈز کو قومی ٹیم نے 14 ویں اوور میں شکست دے کر اگلے مرحلے میں جگہ بنانے کی امیدوں کو اب بھی زندہ رکھا ہوا ہے۔

پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی کے لیے ضروری تھا کہ بنگلہ دیش اور بھارت دونوں آج کے دن اپنے اپنے میچز جیتیں۔

بنگلہ دیش نے آج صبح سنسنی خیز مقابلے کے بعد زمبابوے کو تین رنز سے ہرا دیا تھا جب کہ جنوبی افریقہ اور بھارت کی ٹیمیں اس وقت پرتھ ہی میں آمنے سامنے ہیں۔

پاکستان ٹیم نے اس میچ میں مسلسل ناکا م ہونے والے حیدر علی کی جگہ فخر زمان کو موقع دیا جب کہ انجری سے کم بیک کرنے والے شاہین شاہ آفریدی فائنل الیون کا حصہ تھے۔

نیدرلینڈز کا ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ

پرتھ میں کھیلے گئے میچ میں پاکستانی فاسٹ بالرز اور اسپنرز کی نپی تلی بالنگ کے سامنے ڈچ بلے باز بے بس نظر آئے۔

پوری ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر صرف 91 رنز ہی بناسکی۔

سوائے کولن ایکرمین اور کپتان اسکاٹ ایڈورڈز کے کوئی بھی بلے باز ڈبل فگرز میں نہ پہنچ سکا۔

کولن ایکرمین نے 27 رنز بناکر کچھ مزاحمت تو کی لیکن لمبی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے۔

پاکستانی بالر حارث رؤف کی گیند منہ پر لگنے سے ڈچ بلے باز بس ڈی لیڈے زخمی ہوکر باہر چلے گئے تھے۔

پاکستانی پیسر کی گیند ان کی ہیلمٹ پر کچھ اس طرح لگی تھی کہ ان کی دائیں آنکھ کے نیچےخراش لگ گئی جس کے علاج کے لیے انہیں اسپتال جانا پڑا۔

پاکستان کی جانب سے شاداب خان تین وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب بالر رہے جب کہ محمد وسیم جونیئر کے حصے میں دو وکٹیں آئیں۔

حارث رؤف، نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی نے ایک ایک کھلاڑی کو پویلین بھیجا۔

جواب میں پاکستان نے 92 رنز کا ہدف 14 اوورز میں چار وکٹ کے نقصان پر حاصل کرلیا۔

کپتان بابر اعظم ایک مرتبہ پھر ناکام ہوئے اور پانچ گیندوں پر صرف رنز بناکر رن آؤٹ ہوگئے۔

ٹیم میں کم بیک کرنے والے فخر زمان اور نمبر چار پر بیٹنگ کرنے والے شان مسعود بھی اسکور میں صرف بالترتیب 20 اور 12 رنز کا ہی اضافہ کرسکے۔

گرین شرٹس کی اننگز کے سب سے کامیاب بلے باز محمد رضوان رہے، جنہوں نے 39 گیندوں پر 49 رنز بنائے۔

محمد رضوان کی اننگز میں پانچ چوکے شامل تھے۔

اس جیت سے پاکستان کی پوائنٹس ٹیبل پر پوزیشن تو نہیں بہتر ہوئی، البتہ وہ اب بھی سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہے۔

بنگلہ دیش نے زمبابوے کو ایک ہی میچ میں دو مرتبہ شکست دی

اس سے قبل گروپ ٹو کے ایک اہم میچ میں بنگلہ دیش کو کامیابی حاصل کرنے کے لیے ایک نہیں دو مرتبہ زمبابوے کو شکست دینا پڑی۔

زمبابوے کی ٹیم جس نے گزشتہ میچ میں پاکستان کو شکست دی تھی، دو بار موقع ملنے کے بعد بھی فتح یاب نہ ہوسکی۔

برسبین میں کھیلے گئے میچ میں 151 رنز کے تعاقب میں زمبابوے کی ٹیم کی بیٹنگ جاری تھی۔ آخری چھ گیندوں پر انہیں 16 رنز کی ضرورت تھی۔ بلے بازوں کی کوشش کے بعد آخری گیند پر ٹیم کو صرف پانچ رنز درکار تھے لیکن مصدق حسین کی گیند پر بلیسنگ موزاربانی کے اسٹمپ ہونے کی وجہ سے بنگلہ دیشی کھلاڑی سمجھے کہ وہ میچ جیت گئے۔

ابھی بنگلہ دیشی کھلاڑی اس جیت کا جشن مناہی رہے تھے کہ تھرڈ امپائر نے مصدق حسین کی پھینکی ہوئی گیند کا جائزہ لے کر اسے اس لیے نو بال قرار دے دیا کیوں کہ وکٹ کیپر نور الحسن نے گیند وکٹ سے آگے جاکر پکڑی تھی۔ جو قانون کے مطابق غلط ہے۔

بنگلہ دیشی وکٹ کیپر نے گیند کا انتظار کیے بغیر اسے وکٹ سے آگے جاکر پکڑا اور اس حرکت کی وجہ سے میچ کی آخری گیند کو دوبارہ پھینکنے کا حکم دیا گیا۔ جب کہ فری ہٹ ہونے کی وجہ سے اس پر آؤٹ ہونے کا امکان بھی ختم ہوگیا تھا۔

ایسے میں آف اسپنر مصدق نے اپنے اعصاب پر قابو رکھتے ہوئے ایک ڈاٹ بال پھینکی۔ جس پر رنز نہ بننے کی وجہ سے بنگلہ دیش کو وہی کامیابی دوبارہ مل گئی۔ جسے کچھ دیر قبل ان سے چھین لیا گیا تھا۔

پوائنٹس ٹیبل کی دلچسپ صورتِ حال

اس وقت پوائنٹس ٹیبل کی صورت حال دیکھی جائے تو بہت دلچسپ ہے۔

گروپ ون میں تین میچز کے بعد نیوزی لینڈ پانچ پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے جب کہ انگلینڈ، آئرلینڈ اور دفاعی چیمپئن آسٹریلیا کے تین تین پوائنٹس ہیں۔

ایشین چیمپئن سری لنکا اور افغانستان کی ٹیم کے دو دو پوائنٹس ہیں۔

گروپ ٹو میں دو دو کامیابیوں کی وجہ سے بھارت اور بنگلہ دیش کے چار چار پوائنٹس ہیں جب کہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے ایک ایک کامیابی کے تین تین پوائنٹس ہیں۔

پاکستان ٹیم کے اس وقت صرف دو پوائنٹس ہیں کیوں کہ اس نے تین میں سے صرف ایک میچ ہی جیتا ہے۔

پوائنٹس ٹیبل پرپاکستان سے نیچے صرف نیدرلینڈز ہے جس کو تینوں میچز میں شکست ہوئی۔

بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان میچ جو بھی ٹیم جیتے گی،اسے گروپ ٹو کے پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن حاصل ہوجائے گی۔

جنوبی افریقہ کی جیت کی صورت میں پاکستان کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات کم ہوجائیں گے جب کہ بھارتی ٹیم کی جیت پاکستان کو لاسٹ فور کی دوڑ میں اِن رکھے گی۔

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔