دونوں ٹیموں کے درمیان چار میں سے تین ٹی ٹوئنٹی میچز بارش کی نذر ہو گئے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم عالمی چیمپئن ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز تو جیتنے میں کامیاب ہو گئی ہے لیکن اس کی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل تیاریوں کو دھچکا لگا ہے۔
گرین شرٹس ویسٹ انڈیز میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل فائنل الیون کے لیے بہتر کمبی نیشن بنانے کی خواہش مند تھی۔ لیکن انہیں اس طرح کارکردگی دکھانے کا موقع نہ مل سکا۔
دونوں ٹیموں کے درمیان پانچ میچز کی سیریز شیڈول تھی جسے بعدازاں چار میچز تک محدود کیا گیا۔ لیکن سیریز کے تین میچز بارش کی نذر ہو گئے۔
دونوں ٹیموں کے درمیان صرف دوسرا ٹی ٹوئنٹی میچ مکمل ہو سکا تھا جس میں پاکستان کی ٹیم نے سات رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس کے علاوہ پہلے، تیسرے اور چوتھے نامکمل میچز میں مجموعی طور پر 13.2 اوورز کا کھیل ہو سکا تھا۔
Rain wins yet again as the 4th T20I has been abandoned. Pakistan win the series 1-0. #WIvPAK pic.twitter.com/wR8IzOJtbq
— Circle of Cricket (@circleofcricket) August 3, 2021
منگل کو کھیلے گئے چوتھے ٹی ٹوئنٹی میں صرف تین اوورز کا کھیل ہو سکا۔ اس دوران ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے تیس رنز اسکور کیے تھے۔
ٹی ٹوئنٹی سیریز کے دوران پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے سب سے کم میچز میں 20 نصف سینچریوں کا ریکارڈ اپنے نام کیا۔ اس کے علاوہ سیریز میں محمد رضوان نے ایک برس میں سب سے زیادہ ٹی ٹوئنٹی رنز بنانے کا ریکارڈ بھی توڑا۔
WORLD RECORD: Mohammad Rizwan has just created a new world record of most T20I runs in a calendar year, he surpassed the record of 748 runs in 2019 by Ireland’s Paul Stirling. Stirling did it in 20 innings, Rizwan took 14 innings in 2021 to surpass him. #Cricket #Pakistan #WIvPAK pic.twitter.com/qZcX9DW5qv
— Faizan Lakhani (@faizanlakhani) July 31, 2021
بارش کے باعث دونوں ٹیموں کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل اپنی کارکردی بہتر بنانے اور فائنل الیون کے انتخاب کے لیے کھل کر کھیلنے کا موقع نہ مل سکا۔ لیکن گزشتہ دو ماہ میں ویسٹ انڈیز نے جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے خلاف پانچ، پانچ میچز پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیل کر اپنے اسکواڈ کو تقریباً فائنل کرلیا ہے۔
سیریز جیتنے کے باوجود بھی شائقین ناخوش
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز میں گرین شرٹس کی کامیابی کے باوجود بھی کچھ شائقین کرکٹ ناخوش نظر آئے۔
#WIvPAK scoreline
— Deepu Narayanan (@deeputalks) August 3, 2021
Rain 3
Covid 1
Pak 1
WI 0
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کسی نے مقامی کرکٹ انتطامیہ کے ساتھ ساتھ دونوں بورڈز کو آڑے ہاتھوں لیا تو کسی نے کہا کہ بارش تین-ایک سے سیریز کی فاتح ہے۔
The perfect way to play Circket in west indies😂#PAKvWI pic.twitter.com/pacSbDqYWW
— Addi Malik (@AddiMalik17) August 2, 2021
ایک صارف کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے درمیان سیریز کھیلنے کا بہترین طریقہ انڈر واٹر کرکٹ ہے۔
20th T20I half-century for Babar Azam!
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) July 31, 2021
What a player 🌟
Follow #WIvPAK live 📝 https://t.co/GN7Kn95B3z pic.twitter.com/krJp7sJ0Ls
ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بعد اب دونوں ٹیموں کے درمیان 12 اگست سے ٹیسٹ سیریز کا آغاز ہو گا جس میں جمیکا میں دو میچز کھیلے جائیں گے۔ ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شامل کئی پاکستانی کھلاڑی ٹیسٹ ٹیم کا بھی حصہ ہوں گے۔
WORLD RECORD: Mohammad Rizwan has just created a new world record of most T20I runs in a calendar year, he surpassed the record of 748 runs in 2019 by Ireland’s Paul Stirling. Stirling did it in 20 innings, Rizwan took 14 innings in 2021 to surpass him. #Cricket #Pakistan #WIvPAK pic.twitter.com/qZcX9DW5qv
— Faizan Lakhani (@faizanlakhani) July 31, 2021
کیا انگلینڈ کی ٹیم ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل پاکستان کا دورہ کرے گی؟
واضح رہے کہ رواں برس اکتوبر اور نومبر میں کھیلے جانے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل پاکستان ٹیم کے پاس صرف دو ٹی ٹوئنٹی میچز ہیں۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان یہ دو ٹی ٹوئنٹی میچز 14 اور 15 اکتوبر کو کراچی میں کھیلے جائیں گے۔
اطلاعات کے مطابق انگلش کرکٹ بورڈ نے رواں برس ہونے والے ٹیم کے دورۂ بنگلہ دیش کو ملتوی کرتے ہوئے اپنے کھلاڑیوں کو انڈین پریمیئر لیگ کھیلنے کی اجازت دی ہے۔ جو 20 ستمبر سے متحدہ عرب امارات میں شروع ہو گی اور اس کا فائنل 10 اکتوبر کو کھیلا جائے گا۔
یاد رہے کہ کرونا وبا کے سبب ہوائی سفر بے یقینی کا شکار ہے۔ کھلاڑیوں کو ایک ملک سے دوسرے ملک سفر کرنے کے بعد قرنطینہ میں کچھ دن گزارنا پڑتے ہیں۔
اس کے بعد بھی اگر کسی کھلاڑی کا کرونا ٹیسٹ مثبت آ جاتا ہے تو سیریز کا شیڈول متاثر ہو سکتا ہے۔
لہٰذا اگر انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے ایک متبادل ٹیم بھیج بھی دی تو اس میں وہ کھلاڑی شرکت نہیں کر سکیں گے جو آئی پی ایل میں ایکشن میں نظر آئیں گے۔ اور انہی کھلاڑیوں میں وہ انگلش پلیئرز بھی شامل ہوں گے جو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے انگلش اسکواڈ میں ہوں گے۔