کراچی — آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں ہفتے کو اس وقت دلچسپ صورتِ حال پیدا ہوگئی جب آسٹریلوی بالر کیمرون گرین بالنگ کرنے آئےاور کراؤڈ میں ‘چیٹر چیٹر’ کی آوازیں بلند ہونے لگیں۔
کیمرون گرین کے خلاف اسٹیڈیم میں موجود بھارتی شائقین کی اس حرکت کے پیچھے شبمن گل کا وہ کیچ تھا جو آسٹریلوی کھلاڑی نے سلپ میں لیا تھا۔ اس کیچ کو تھرڈ امپائر نے آؤٹ قرار دے کر نہ صرف شائقین کو حیران کیا بلکہ دوسرے اینڈ پر موجود بھارتی کپتان روہت شرما نے بھی اس کے خلاف آواز اٹھائی۔
کھیل کے چوتھے دن چائے کے وقفے سے قبل شبمن گل کے آؤٹ نے اُس ‘سافٹ سگنل’ کی اہمیت واضح کی جسے گزشتہ ماہ ہی آئی سی سی کی کرکٹ کمیٹی نے ختم کردیا تھا۔
سافٹ سگنل اس اشارے کو کہتے تھے جو آن فیلڈ امپائر تھرڈ امپائر کو رجوع کرتے ہوئے دیتے تھے جس سے ٹی وی امپائر کی مدد ہوجاتی تھی لیکن یکم جون سے کرکٹ کے قوانین میں تبدیلی کی وجہ سے سافٹ سگنل کو ختم کردیا گیا، جس کے بعد شبمن گل کا آؤٹ پہلے تنازع کے طور پر سامنے آیا ہے۔
SCREAMER!!!
— cricket.com.au (@cricketcomau) June 10, 2023
Who else but Cameron Green 🔥 pic.twitter.com/aLdOQ9j5gh
تھرڈ امپائر نے نہ صرف کیچ کو مختلف زاویوں سے دیکھ کر یہ فیصلہ کیا بلکہ انہوں نے سلو موشن اور رئیل ٹائم میں بھی کئی بار اس کا مشاہدہ کرنے کے بعد گل کو آؤٹ قرار دیا۔
آن فیلڈ امپائرز کی جانب سے کسی بھی قسم کا اشارہ نہ ملنے کی صورت میں ٹی وی امپائر نے وہی کیا جو اسے ٹھیک لگا لیکن سابق کرکٹرز نے اس فیصلے پر انگلینڈ کے رچرڈ کیٹل برو کو آڑھے ہاتھوں لیا۔
پہلی نظر میں تو کمنٹری کرنے والے سابق کھلاڑیوں کو بھی لگ رہا تھا جیسے کہ کیمرون گرین نے میچ میں دوسری مرتبہ شاندار کیچ تھاما، لیکن جب بعد میں سلو موشن میں اسے دکھایا گیا تو بھارتی سابق کھلاڑی روی شاستری نے اس کو افسوس ناک قرار دیا۔
Rohit Sharma and Shubman Gill were both not happy with the decision ❌
— Sportskeeda (@Sportskeeda) June 10, 2023
What are your thoughts? Was that a clean catch by Cameron Green? 🤔
📸: Disney+ Hotstar #WTC23 #CricketTwitter #AUSvIND pic.twitter.com/LS1xXpLyeC
کمنٹری باکس میں موجود سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ کے بقول کیچ کو اس لیے درست تسلیم کیا گیا کیوں کہ قوانین کے مطابق کیمرون گرین کی انگلیاں بال تھامنے سے لے کر آخر تک گیند کے نیچے رہیں، جب کہ روی شاستری کے بقول شک کا فائدہ دے کر شبمن گل کو ناٹ آؤٹ قرار دیا جاسکتا تھا۔
سابق بھارتی کوچ نے مزاحاً یہ بھی کہا کہ اگر شبمن گل کی جگہ آسٹریلیا کے اسٹیو اسمتھ بلے بازی کررہے ہوتے تو امپائرز شک کا فائدہ دے کر انہیں ناٹ آؤٹ قرار دیتے۔
بلے باز کو شک کا فائدہ نہ دینے پر تعجب کا اظہار
کیمرون گرین کے اس کیچ کے خلاف صرف روی شاستری ہی نے آواز نہیں اٹھائی، کئی اور سابق کھلاڑیوں نے بھی اس کے خلاف اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔
سابق پاکستانی کپتان راشد لطیف نے تو اس کیچ کے بارے میں متعدد ٹوئیٹس کیں، پہلی ٹوئٹ میں انہوں نے کیمرون گرین کے کیچ کی وہ تصویر شیئر کی جس کو دیکھ کر تھرڈ امپائر نے اپنا حتمی فیصلہ دیا تھا۔
راشد لطیف کا کہنا تھا کہ واضح ثبوت کی غیر موجودگی میں امپائر کا فیصلہ بلے باز کے حق میں جانا چاہیے تھا۔
اس کے فورا بعد ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے اسی کیچ کی کلوز اپ میں تصاویر شئیر کیں جن سے بظاہر یہی لگ رہا تھا کہ زمین کو ٹچ کرنے کی وجہ سے اس کیچ کو درست قرار نہیں دینا چاہئے تھا۔
Hello ! Evidence not clear #WTC23Final pic.twitter.com/w4ofHGHX3Z
— Rashid Latif | 🇵🇰 (@iRashidLatif68) June 10, 2023
سابق پاکستانی وکٹ کیپر کامران اکمل کے خیال میں کیچ کلئیر نہیں تھا جس کی وجہ سے امپائر کو ناٹ آؤٹ کا فیصلہ دینا چاہیے تھا۔
Shocking Decision by third umpire..It wasn’t a clear catch of @ShubmanGill
— Kamran Akmal (@KamiAkmal23) June 10, 2023
معروف بھارتی کمنٹیٹر ہارشا بھوگلے جو اس میچ میں کمنٹری کے لیے اوول ہی میں موجود ہیں، سوشل میڈیا پر اپنی رائے دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیمرون گرین کا کیچ لینے کی کوشش عمدہ ضرور تھی لیکن ایسا کرنے کے بعد ہی ان کا ہاتھ مڑ جاتا ہے جس کی وجہ سے شبمن گل کو دکھ ہوا۔
It was a great effort from Cameron Green but it is the moment immediately after the catch is taken, when the hand turns, that must cause Shubman Gill to be very disappointed.
— Harsha Bhogle (@bhogleharsha) June 10, 2023
لیکن سب سے اہم ٹوئیٹ صحافی روری ڈینس نے کیا، انہوں نے کرکٹ کے وہ قوانین شئیر کیے جن کو پڑھ کر صاف لگنے لگتا ہے کہ تھرڈ امپائر نے یہ فیصلہ کیوں دیا اور اسے درست کیوں تسلیم کرنا چاہئے۔
انہوں نے کرکٹ قوانین کے قانون نمبر 33 کی شق تین میں صاف لکھا ہے کہ کیچ تھامنے کا عمل اس وقت شروع ہوتا ہے جب گیند فیلڈر کے ہاتھ میں آتی ہے اور اگر آخر تک کھلاڑی کا بال اور اپنے موومنٹ پر کنٹرول رہتا ہے، تو کیچ کو درست تسلیم کیا جائے گا۔
On the Green catch, this is the law that applies. Alot of chat about 'benefit of the doubt to the batter'. It's not a law and has never been a law. #WTCFinal2023 #WTC23 #INDvAUS #AUSvIND #WTCFinal pic.twitter.com/W3R04qcbjr
— Rory Denis (@rory_denis) June 10, 2023
مبصرین کی رائے بھی اس کیچ کے حوالے سے ملی جلی ہے، بھارتی کرکٹ صحافی جتن کھاندیوال کے بقول کسی بھی زاویے سے یہ کیچ ٹھیک نہیں لگ رہا تھا، فیلڈر کی انگلیوں کے درمیان جو گیپ تھا اس نے گراؤنڈ کو چھوا جس کی وجہ سے بلے باز کو شک کا فائدہ دینا چاہیے تھا۔
When it comes to a catch low to the ground, what matters most is if the fielder was in control of the ball & his body & not if the ball has touched a blade of grass post that & it’s clear that Cameron Green was in control of both. Great call from Richard Kettleborough #WTCFinal
— Bharat Sundaresan (@beastieboy07) June 10, 2023