اسپورٹس

بھارت کی سری لنکا کے خلاف ریکارڈ 317 رنز سے کامیابی، ون ڈے سیریز میں وائٹ واش

Written by Omair Alavi

کراچی

بھارت اور سری لنکا کے درمیان تین میچوں پر مشتمل ون ڈے سیریز بھارت نے تین صفر سے اپنے نام کرلی ہے۔

سیریز کے آخری میچ میں کامیابی نے جہاں بھارت کو وائٹ واش کا مالک بنا دیا، وہیں مہمان ٹیم کو 317 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دے کر بھارت نے ایک نیا ریکارڈ بھی اپنے نام کرلیا۔

اس سے قبل 50 اوورز کی کرکٹ میں سب سے بڑے مارجن سے کامیابی کا ریکارڈ نیوزی لینڈ کے پاس تھا جس نے 2008 میں آئرلینڈ کی ٹیم کو 290 رنز سے شکست دی تھی۔

بھارت کی اس کامیابی میں سب سے بڑا ہاتھ سابق کپتان وراٹ کوہلی کا تھا جنہوں نے اس میچ میں ون ڈے انٹرنیشنل کریئر کی 46ویں اور بھارت کی جانب سے مجموعی طور پر 74ویں سنچری اسکور کی۔

ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں خراب کارکردگی کی وجہ سے وراٹ کوہلی کو نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیزیر سے ڈراپ کر دیا گیا تھا تاہم ان کی حالیہ فارم کو دیکھتے ہوئے امکان ہے کہ انہیں سب سے مختصر فارم کی کرکٹ میں دوبارہ شامل کر لیا جائے۔

وہ سری لنکن بالرز کے خلاف پورے میچ میں چھائے رہے اور صرف 110 گیندوں پر 166 رنز ناٹ آؤٹ کی اننگز کھیلنے میں کامیاب ہوئے۔

یہ اس سیریز میں وراٹ کوہلی کی دوسری سینچری تھی جب کہ گزشتہ ماہ بنگلہ دیش کے خلاف 100 کا ہندسہ عبور کرنے کے بعد ان کی تیسری ایسی کاوش ہے۔

وہ اب تک چار میچوں میں تین سینچریاں بناکر بھارت کو کامیابی دلا چکے ہیں۔ اپنی 46ویں ون ڈے انٹرنیشنل سینچری کے بعد وہ سچن ٹنڈولکر کے 49 سنچریوں کے ریکارڈ سے اب صرف 3 سینچریاں پیچھے رہ گئے ہیں۔

شبمان گل اور وراٹ کوہلی کی سینچریاں

بھارتی ریاست کیرالا کے شہر تِرواننت پورم میں کھیلے گئے میچ میں بھارتی کپتان روہت شرما نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جس سے مقامی بلے بازوں نے خوب فائدہ اٹھایا۔

پہلی وکٹ کی شراکت میں 42 رنز بنانے والے روہت شرما نے شبمان گل کے ساتھ 95 رنز جوڑے۔

کپتان کے آؤٹ ہونے کے بعد بھی شبمان گل نے جارحانہ بیٹنگ جاری رکھی اور دوسری وکٹ کی شراکت میں ان فارم ویراٹ کوہلی کے ساتھ 131 رنز جوڑے۔ اپنے 18ویں میچ میں صرف 89 گیندوں پر وہ کرئیر کی دوسری سنچری بنانے میں کامیاب ہوئے۔

جس وقت شبمان گل 97 گیندوں پر 116 رنز بناکر آؤٹ ہوئے تو اس وقت بھارت کا اسکور دو وکٹ کے نقصان پر 226 رنز تھا۔

ایسے میں وراٹ کوہلی نے ذمہ داری سے بیٹنگ کرتے ہوئے وکٹ کے چاروں طرف اسٹروکس کھیل کر ون ڈے کرکٹ میں اپنی 46ویں سنچری اسکور کی۔

جس وقت بھارت کی اننگز پانچ وکٹ کے نقصان پر 390 رنز پر ختم ہوئی تو وراٹ کوہلی 110 گیندوں پر 166 رنز بناکر وکٹ پر موجود تھے۔

ان کی اننگز میں 13 چوکوں کے ساتھ ساتھ آٹھ بلندوبالا چھکے بھی شامل تھے۔

سری لنکن ٹیم 73 رنز بناکر آؤٹ

جواب میں سری لنکن ٹیم آغاز سے ہی مشکلات کا شکار نظر آئی۔ ایک تو ان کے بلے باز اشین بندارا زخمی ہونے کی وجہ سے بیٹنگ کرنے نہ آسکے دوسرا بھارتی بالرز کی نپی تلی بالنگ کے آگے باقی کھلاڑی بے بس نظر آئے۔

اوپنر نوانیدو فرنانڈو کے 19 رنز اننگز میں کسی بھی بلے باز کا سب سے بڑا اسکور تھا جب کہ کسون رجیتھا اور کپتان ڈاسن شناکا کے سوا کوئی بھی بیٹر ڈبل فگرز میں نہ پہنچ سکا۔پوری ٹیم 22 اوورز میں صرف 73 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔

بھارت کی جانب سے محمد سراج اس میچ میں سب سے کامیاب بالر رہے۔ فاسٹ بالر نے چار کھلاڑیوں کو صرف 32 رنز کے عوض واپس پویلین بھیجا۔

محمد شامی اور کلدیپ یادیو نے بھی دو دو وکٹیں حاصل کیں۔

سیریز میں 141 عشاریہ پانچ کی اوسط سے 283 رنز بنانے والے وراٹ کوہلی کو پلیئر آف دی سیریز کے ساتھ ساتھ پلیئر آف دی میچ بھی قرار دیا گیا۔

ون ڈے کرکٹ میں سب سے زیادہ سینچریوں کے حساب سے اب بھی وہ دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔ ہم وطن سچن ٹنڈولکر کا ریکارڈ برابر کرنے کے لیے انہیں مزید تین اور پہلی پوزیشن حاصل کرنے کے لیے انہیں مزید چار سینچریاں اسکور کرنی ہوں گی۔

اگر وہ ایسا کرنے میں کامیاب ہوگئے تو ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کی تاریخ میں پچاس سینچریاں بنانے والےپہلے کھلاڑی بن جائیں گے۔

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔