اسپورٹس

کیا سعودی حکومت رونالڈو کو اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ رہنے کی اجازت دے گی؟

Written by Omair Alavi

کراچی

معروف فٹ بالر کرسٹیانو رونالڈو کی سعودی عرب کے کلب ’النصر‘ کے ساتھ معاہدے نے جہاں ان کے مداحوں کو خوش کیا وہیں سعودی حکام کو بھی ایک نئی پریشانی میں ڈال دیا ہے لیکن قانونی ماہرین کی رائے میں اسٹار کھلاڑی کو زیادہ فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں۔

سعودی عرب کے سخت قوانین کسی بھی شخص کو بغیر نکاح کے ایک غیر عورت کے ساتھ ایک ہی گھر میں رہنے کی اجازت نہیں دیتے۔

برطانوی اخبار ‘ڈیلی میل’ کی رپورٹ کے مطابق امکان ہے کہ سعودی حکام کرسٹیانو رونالڈو اور ان کی گرل فرینڈ جورجینا روڈریگز کے ساتھ رہنے پر اعتراض نہیں اٹھائیں گے۔

اخبار نے دعویٰ کیا کہ فٹ بال کلب النصر کی نمائندگی کے سلسلے میں کرسٹیانو رونالڈو اگلے ڈھائی سال میں زیادہ تر وقت سعودی عرب میں ہی گزاریں گے جس کے دوران وہ اور جورجینا ایک ساتھ رہ کر مقامی قانون کی خلاف ورزی کریں گے۔

تاہم جس مقصد کے لیے انہیں سعودی عرب مدعو کیا گیا ہے۔ اس کو دیکھتے ہوئے ان پر یہ قانون کا اطلاق نہیں ہوگا اور وہ اپنی گرل فرینڈ جورجینا روڈریگز کے ساتھ بغیر کسی پریشانی کے سعودی عرب میں رہ سکیں گے۔

پرتگال کے اسٹار فٹ بالر نے گزشتہ سال کے آخر میں انگلش کلب مانچسٹر یونائیٹڈ سے علیحدگی اختیار کی تھی اور فٹ بال ورلڈ کپ کے بعد سعودی عرب کے النصر فٹبال کلب کو ریکارڈ معاہدے کے بعد جوائن کیا تھا۔

سن 2025 تک رونالڈو اس کلب کی نمائندگی کریں گے اور ساتھ ہی ساتھ فٹ بال کی عالمی تنظیم کے آگے سعودی عرب کا کیس بھی رکھیں گے جو 2030 میں فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی کرنا چاہتے ہیں۔

ان کے قیام کے دوران ان کی پوری فیملی بھی ان کے ساتھ رہے گی جس میں ان کی پارٹنر و گرل فرینڈ جورجینا روڈریگزاور ان کے بچے شامل ہیں۔

جورجینا روڈریگز اور رونالڈو 2016 سے ساتھ ہیں اور 2018 ورلڈ کپ کے بعد دونوں نے شادی کا بھی عندیہ دیا تھا لیکن ابھی تک قانونی طورپر ان کی شادی نہیں ہوئی ہے۔

جورجینا کے والد کا تعلق ارجنٹائن اور والدہ اسپین سے ہیں اور وہ پیشے کے اعتبار سے ماڈل ہیں جن کے سوشل میڈیا پر چار کروڑ سے بھی زیادہ فالوورز ہیں۔

گزشتہ سال نیٹ فلکس پر ‘آئی ایم جورجینا’ نامی ایک ڈاکیومینٹری سیریز بھی آچکی ہے جس کا موضوع ان کی اور رونالڈو کی لو اسٹوری تھی۔

سعودی حکام کرسٹیانو رونالڈو کو کچھ نہیں کہیں گے: قانونی ماہرین

اسپین کی نیوز ایجنسی ‘ایفے’ نے سعودی قانونی ماہرین سے اس حوالے سے گفتگو کی ہے جن کے خیال میں رونالڈو کو فکرمند ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔

اسپینش نیوز ایجنسی نے دو الگ الگ وکیلوں سے اس قانون کے بارے میں رائے لی جن کا کہنا تھا کہ چونکہ کرسٹیانو رونالڈو کی سعودی عرب آمد سے خطے میں فٹ بال کے کھیل کو فروغ ملے گا۔ اس لیے انہیں پریشان نہیں کیا جائےگا۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکام رونالڈو کی موجودگی سے فائدہ اٹھا کر اپنے ملک میں 2030 کا فٹ بال ورلڈ کپ کرانے کے لیے پرامید ہیں۔ اسی لیے اس بارے میں کوئی بھی حکومتی فرد اعتراض نہیں کرے گا۔

اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اس وکیل نے کہا کہ شادی کے بغیر نامحرم مرد و عورت کا ایک ہی چھت کے نیچے رہنا خلاف قانون ہے لیکن حکام اس حوالے سے رونالڈو کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیں گے۔ ویسے بھی یہ قانون صرف اس وقت حرکت میں آتا ہے جب کوئی جرم یا کوئی مسئلہ سامنے آتا ہے۔

ایک اور وکیل نے بھی اسپینش اخبار کو بتایا کہ سعودی عرب میں بغیر شادی کے ساتھ رہنے کو قانون کے مطابق معیوب سمجھا جاتا ہے۔ لیکن اس کا زیادہ تر اطلاق مقامی افراد پر ہوتا ہے اور غیر ملکیوں پر اس کو لاگو نہیں کیا جاتا۔

‘قانون صرف غریب لوگوں کے لیے ہوتے ہیں’

نہ سعودی عرب کی حکومت اور نہ ہی کرسٹیانو رونالڈو کے مینیجر نے اس حوالے سے کوئی بیان جاری کیا ہے۔ لیکن سوشل میڈیا پر سعودی حکومت کے اس فیصلے پر کافی تنقید کی جاری ہے۔

نائیجیریا سے تعلق رکھنے والے صحافی اینیولا ڈینیئل نے ٹوئٹ کرتے ہوئے سعودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ قانون صرف غریبوں پر لاگو ہوتا ہے۔

ان کے خیال میں رونالڈو اور جورجینا ایک ایسے ملک میں ساتھ رہ رہے ہیں جہاں ایک عام شخص دوسرے قبیلے یا کسی اور مذہب کے فرد سے اپنی بیٹی کی شادی نہیں کرسکتا لیکن اگر انسان دولت مند ہو تو یہ ممکن ہے۔

نائیجیریا سے ہی تعلق رکھنے والے اینڈریو رانڈا کا کہنا تھا کہ مذہبی قوانین صرف غریبوں پر لوگو ہوتے ہیں، کرسٹیانو رونالڈو جیسے امیروں پر نہیں۔

بارسلونا کے مداح او جی بوئے نے بھی اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ رونالڈو اور جورجینا کو ساتھ رہنے کی اجازت دے کر سعودی حکومت نے ثابت کیا کہ مذہبی قوانین صرف غریب کے لیے ہیں۔

برطانوی اسپورٹس صحافی بولارینوا اولاجیڈے نے بھی رونالڈو اور ان کی گرل فرینڈ کے سعودی عرب میں قیام کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے اس پر سوال اٹھایا۔

توصیف صادق نامی صارف نے بھی رونالڈو اور ان کی گرل فرینڈ کو ساتھ رہنے کی ممکنہ اجازت پر افسوس کا اظہار کیا۔

ٹوئٹر صارف مس بی نے نہ صرف اس فعل کو غیر شرعی قرار دیا بلکہ واضح کیا کہ رونالڈو یا تو اپنی گرل فرینڈ سے شادی کریں یا پھر النصر کلب کے کنٹریکٹ سے دستبردار ہوجائیں۔

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔