فلمیں میری رائے

پہلے ویک اینڈ پر ‘فاسٹ ایکس’ کی 26 کروڑ ڈالرز کمائی؛ ناقدین کیا کہتے ہیں؟

Written by Omair Alavi

کراچی — معروف فرانچائز ‘فاسٹ اینڈ فیوریس’ کی دسویں فلم ‘فاسٹ ایکس’ نے ریلیز ہوتے ہی باکس آفس پر تہلکہ مچا دیا ہے۔ فلم نے پہلے ہی ویک اینڈ پر دنیا بھر سے 26 کروڑ کما کر باکس آفس پر پہلی پوزیشن حاصل کر لی ہے۔

ویب سائٹ ‘باکس آفس موجو’ کے مطابق ‘فاسٹ ایکس’ نے 26 کروڑ ڈالرز میں سے تقریبا 20 کروڑ ڈالرز بیرون ملک سے کمائے ہیں جب کہ اس نے امریکہ سے چھ کروڑ 75 لاکھ ڈالرز کا بزنس کیا ہے۔

سیریز کی کہانی ایک ایسے اسٹریٹ ریسنگ گروہ کے گرد گھومتی ہے جو پہلے قانون کے دائرے سے باہر سرگرمیوں میں ملوث تھا لیکن بعد میں اسی گروہ کے افراد نے حکومت کی سرپرستی میں کام کرتے ہوئے کئی مشکل مشنز میں ان کی مدد کی۔

ان مشنز کو کامیاب بنانے کے لیے وہ تیزرفتار گاڑیوں کا سہارا لیتے ہیں جن کی وجہ سے انہیں کوئی پکڑ نہیں سکتاجب کہ اگر وہ مقامی پولیس کی گرفت میں آ بھی رہے ہوتے ہیں تو با آسانی ان کے چنگل سے نکلنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔

سیریز کی دسویں فلم میں کہانی اس وقت ایک نیا موڑ لیتی ہے جب ڈومیینیک ٹوریٹو (ون ڈیزل) کے ماضی سے ایک کردار واپس آکر ان کے گروہ کا پہلا مشن خراب کرتا ہے اور پھر ان کے خاندان کو غدار قرار دے کر ان کے پیچھے اسی حکومتی ادارے کو لگادیتا ہے جس کے لیے وہ کام کرتے ہیں۔

فاسٹ ایکس صرف امریکہ میں ہی کامیاب نہیں ہوئی بلکہ پاکستان میں بھی اس کی اوپننگ شاندار رہی۔

فلم نے پاکستان میں پہلے دن تین کروڑ 55 لاکھ روپے کما کر اپنی ہی سیریز کی آٹھویں فلم ‘فاسٹ ایٹ’ کا ریکارڈ توڑ دیا جس نے 2017 میں پہلے دن تین کروڑ 23 لاکھ روپے کا بزنس کیا تھا۔

یہی نہیں رواں برس عید الفطر پر ریلیز ہونے والی جان وک سیریز کی چوتھی فلم کو بھی فاسٹ ایکس پیچھے چھوڑ کر 2023 کی سب سے کامیاب فلم بن گئی ہے۔

فاسٹ ایکس کی کامیابی کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے؟

فاسٹ اینڈ فیوریس فرانچائز کا ذکر ہو اور اداکار ون ڈیزل کی تعریف نہ کی جائے تو ایسا ممکن نہیں۔ ایکشن اسٹار نے پہلی فلم سے لے کر دسویں تک فرانچائز کو یکجا کرکے رکھا ہوا ہے۔

اس فلم میں جہاں ‘ڈی سی اسٹوڈیوز’ کی فلموں میں ‘ایکوا مین’ بننے والے جیسن ماموا نے مرکزی ولن کا کردار ادا کیا ہے وہیں ‘مارول اسٹوڈیو’ کی فلموں میں کیپٹن مارول بننے والی برائی لارسن بھی یہاں ون ڈیزل کی ٹیم میں شامل ہیں۔

یہی نہیں فلم میں ‘فاسٹ اینڈ فیوریس سیریز’ کے اسپن آف ‘ہابس اینڈ شا ‘کے ہابس یعنی ڈیون جانسن (دی راک) اور شا یعنی جیسن اسٹیتھم کی بھی اس فلم میں چھوٹے چھوٹے کردار وں میں واپسی ہوئی ہے جو شائقین یہاں گزشتہ فلم کے ولن جان سینا کو دیکھ کر حیران ہوسکتے ہیں ان کے لیے اس میں ایک اور سرپرائز بھی رکھا ہے جس کے لیے انہیں فلم دیکھنی پڑے گی۔

فرانچائز کی باقی فلموں کی طرح اس فلم میں بھی ہائی وے پر کار چیس، ولن کا موٹرسائیکل پر تعاقب اور ہوائی جہاز سے فرار ہونے کے لیے ایک انوکھا طریقہ استعمال کرنا شائقین کو خوب پسند آ رہا ہے۔

فلم کی ریلیز سے قبل اس کے مرکزی ہیرو ون ڈیزل نے اعلان کیا تھا کہ ‘فاسٹ ایکس’ سیریز کی آخری تین فلموں کا پہلا پارٹ ہے اور اسی وجہ سے کہانی اس فلم تک ہی محدود نہیں رہتی، بلکہ ایک ایسے موڑ پر ختم ہوتی ہے جس کے بعد شائقین کو آنے والے حصوں کا بے صبری سے انتظار رہے گا۔

‘فاسٹ ایکس’ کی کہانی سیریز کی پانچویں فلم سے جڑی ہوئی ہے جس میں ون ڈیزل اور ان کا گروہ ایک برازیلین اسمگلر کے والٹ کو لے کر گاڑیوں کے ذریعے ایسے فرار ہوتا ہے کہ کوئی انہیں ہاتھ نہیں لگا سکتا۔

اس فلم میں اسی اسمگلر کا بیٹا (جیسن ماموا) واپس آ کر ٹیم سے اپنے باپ کی موت کا بدلہ لیتا ہے بلکہ ڈوم (ون ڈیزل) کے بیٹے کو اغوا کرنے کا اعلان بھی کرتا ہے جس کے بعد ہر وہ شخص جس کی ڈوم سے دشمنی ہوتی ہے، اس کے خاندان کے افراد کے پیچھے پڑ جاتا ہے۔

باکس آفس پر فاسٹ ایکس کا بزنس شاندار ضرور ہوگا لیکن ناقدین اس فلم کے حوالے سے ملی جلی رائے رکھتے ہیں۔

‘دی گارڈین’ کے لیے لکھتے ہوئے مارک کرموڈ نے فاسٹ ایکس پر تنقید کی۔

ان کے خیال میں صرف فاسٹ اینڈ فیوریس فرانچائز میں پرانے دشمن دوست بن سکتے ہیں اور مرے ہوئے لوگ واپس آسکتے ہیں۔

ان کے مطابق اگر کسی بھی فلم میں جہاز سے گاڑی زمین پر صحیح سلامت لینڈ کرکے چلنے لگے تو سمجھ جائیں کہ فاسٹ اینڈ فیوریس سیزیر کی کوئی فلم چل رہی ہوگی۔

انہوں نے جیسن موموا کی پرفارمنس پر بات کرتے ہوئے اسے عجیب قرار دیا۔

‘ایمپائر میگزین’ کے لیے لکھتے ہوئے ڈین جولن نے اس فلم کو تین اسٹارز دیتے ہوئے کہا کہ 22 سال قبل جس فرانچائز کا آغاز کیلی فورنیا کے جن اسٹریٹ ریسرز کے گرد ہوا تھا اب وہ وی سی آر چوری کرنے کے بجائے اپنی حکومت کی مدد کرتے ہیں جس میں کبھی کبھی تو انہیں خلا میں بھی جانا پڑ جاتا ہے۔

اس فلم پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں وہ سب کچھ ہے جس نے اب تک اس فرانچائز کو کامیاب بنائے رکھا ہے جیسا کہ ایک فیملی بار بی کیو، ایک اسٹریٹ ریس، حیران کردینے والی کیمیو اور اوور دی ٹاپ کار اسٹنٹس جو گریویٹی اور خدا دونوں کے قانون کی نفی کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کہ یہ فلم مضحکہ خیز ہونے کے ساتھ ساتھ شاندار بھی ہے۔

عمیر علوی – وائس آف امریکہ

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔