فلمیں

رواں برس عید پر کون سی پاکستانی فلمیں سنیما گھروں کی زینت بنیں گی؟

Written by Omair Alavi

کراچی —  رواں برس عید الفطر کے موقع پر چار اردو فلمیں سنیما گھروں کی رونقیں بڑھانے کے لیے تیار ہیں۔ بعض شائقین کو فلم ‘منی بیک گارنٹی’ کا انتظار ہےجب کہ سن 1971 میں ہونے والی پاکستان اور بھارت کی جنگ کے پسِ منظر میں بننے والی فلم ‘ہوئے تم اجنبی’ بھی اپنی کہانی اور اسٹار کاسٹ کی وجہ سے سنیما بینوں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔

مصنف او ر ہدایت کار ابو علیحہ کی فلم ‘دادل’ اور ہدایت کار ندیم چیمہ کی ایکشن فلم ‘ڈور’ بھی عید پر ریلیز کی جائے گی۔ اردو فلموں کے علاوہ اس سال عید پر چار پنجابی فلمیں بھی ریلیز ہوں گی جن میں لاہور قلندر، ببرا گجر، اشتہاری ڈوگر اور بشیرا گجر شامل ہیں۔

پاکستانی فلموں کے علاوہ ہالی وڈ کی ایکشن فلم جان وِک چیپٹر فور، اینی میٹڈ فلم سپر ماریو برادرز اور ہارر فلم ایول ڈیڈ رائز بھی عید پر سنیما گھروں میں پیش کی جائے گی۔

گزشتہ برس بھی عید پر چار پاکستانی فلمیں ریلیز کی گئی تھیں لیکن ان میں سے صرف ایک ہی فلم ‘گھبرانا نہیں ہے’ اچھا بزنس کرنے میں کامیاب رہی تھی۔ ان فلموں کے پروڈیوسرز نے سنیما مالکان پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے ہالی وڈ فلم ‘ڈاکٹر اسٹرینج ان دی ملٹی ورس آف میڈنیس’ کو عید الفطر کے چوتھے دن ریلیز کرکے مقامی فلموں کے کاروبار کو متاثر کیا جس کی سنیما مالکان نے تردید کی تھی۔

تو چلیں اس سال عید پر ریلیز ہونے والی پاکستانی فلموں کی کاسٹ اور ان کی کہانی کا تذکرہ کرتے ہیں۔

منی بیک گارنٹی

شائقین سابق ٹیسٹ کرکٹر وسیم اکرم اور سپر اسٹار فواد خان کو ایک فلم میں دیکھنے کے لیے بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ یہ دونوں فلم ‘منی بیک گارنٹی’ میں نظر آئیں گے جس کی کہانی نیٹ فلکس کی سیریز ‘منی ہائسٹ’ سے مشابہت رکھتی ہے۔

فلم میں فواد خان اور وسیم اکرم کے ساتھ ساتھ سابق کپتان کی اہلیہ شنیرا اکرم بھی اداکاری کے جوہر دکھائیں گی جب کہ میکال ذوالفقار، گوہر رشید، عائشہ عمر ، شایان خان، جاوید شیخ، کرن ملک، مرحوم احمد بلال ، جان ریمبو ، عدنان جعفر اور سلمان ثاقب عرف مانی بھی کاسٹ میں شامل ہیں۔

‘منی بیک گارنٹی’ کی کہانی ایک ایسے گروہ کے گرد گھومتی ہے جو اپنا حق حاصل کرنے کے لیے علاقے کے سب سے مضبوط بینک میں ڈکیتی کی واردات پلان کرتا ہے۔ اس فلم کے مصنف اور ہدایت کار کامیڈین فیصل قریشی ہیں جب کہ اس فلم میں کامیڈین شفاعت علی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کردار نبھائیں گے۔

فلم کے پروڈیوسر میکال ذوالفقار اور شایان خان ہیں جب کہ اس کی شوٹنگ پاکستان کے ساتھ ساتھ تھائی لینڈ میں کی گئی ہے۔

‘منی بیک گارنٹی’ پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں 800 کے قریب اسکرین پر نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔

ہوئے تم اجنبی

اینکر پرسن کامران شاہد کی فلم ‘ہوئے تم اجنبی’ کی کہانی 1971 میں ان واقعات کے گرد گھومتی ہے جس کے نتیجے میں بنگلہ دیش وجود میں آیا تھا۔

‘ہوئے تم اجنبی’ میں مرکزی کردار میکال ذوالفقار اور سعدیہ خان ادا کررہے ہیں جب کہ اداکار شاہد، سہیل احمد، محمو د اسلم، شمعون عباسی، شفقت چیمہ، ثمینہ پیرزادہ اور علی خان سمیت کئی بڑے نام اس کی کاسٹ کا حصہ ہیں۔

یہ پاکستان میں بننے والی پہلی فلم ہے جس کے ذریعے ناظرین کو 1971 کی جنگ کے پس منظر میں ہونے والی ان کہی محبت کی ایک داستان دکھائی جائے گی۔ اس میں جہاں محمود اسلم نے بنگلہ دیش کے بانی مجیب الرحمان کا کردار ادا کیا ہے وہیں ثمینہ پیرزادہ بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی کے روپ میں نظر آئیں گی۔

دادل

عید پر ریلیز ہونے والی ہدایت کار ابو علیحہ کی فلم ‘دادل ‘ میں باکسنگ کے ساتھ ساتھ کراچی کے انڈر گراؤنڈ کلچر کی عکاسی کی گئی ہے۔

فلم میں اداکارہ سونیا حسین نےلیاری کی باکسر کا کردار ادا کیا ہے جب کہ ان کے ساتھ اداکار و گلوکار محسن عباس حیدر، ماڈل و اداکار رضوان علی جعفری، شمعون عباسی، عدنان شاہ ٹیپو اور مائرہ خان بھی اداکاری کے جوہر دکھا رہی ہیں۔

‘دادل’ کی ہدایات ابو علیحہ نے دی ہیں جب کہ اسے نیہا لاج نے پروڈیوس کیا ہے۔

دوڑ

ہدایت کار ندیم چیمہ کی ایکشن فلم ‘ڈور’ بھی اس عید الفطر پر سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔ ایکشن سے بھرپور اس فلم کی کاسٹ میں اسد محمود، سلیم معراج اور شفقت چیمہ شامل ہیں جب کہ اس کی کہانی ایک ایسے شخص کے گرد گھومتی ہے جس کے پاس اپنی اغواشدہ بیوی کو بچانے کے لیے صرف 90 منٹ ہوتے ہیں۔

‘دوڑ’ سے قبل ندیم چیمہ 2017 میں ‘جیو سر اٹھا کے’ بناچکے ہیں جو باکس آفس پر بری طرح ناکا م ہوئی تھی جب کہ ان کی اگلی فلم ‘دہلی گیٹ’ بھی رواں سال نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔

Voice of America – Omair Alavi

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔