فلمیں

دی آرچیز: ‘نیٹ فلکس’ کی نئی فلم پر بالی وڈ کو پھر اقرباپروری کے طعن

Written by Omair Alavi

کراچی — 

حال ہی میں ‘نیٹ فلکس انڈیا’ کی جانب سے فلم ‘دی آرچیز’ کا ٹیزر ریلیز کیا گیا ہے جس کے بعد بالی وڈ فلم انڈسٹری میں ایک بار پھر اقرباپروری پر بحث چھڑ گئی ہے۔ کیوں کہ فلم میں کام کرنے والے تمام ہی اداکار نئے اور بالی وڈ کے مشہور فن کاروں کے بچےہیں۔

بھارتی فلم ساز زویا اختر کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ فلم 2023 میں ‘نیٹ فلکس’ پر ریلیز کی جائے گی۔ ‘دی آرچیز’ مشہور امریکی کامک سیریز ‘آرچی کامکس ‘ کا بھارتی ورژن ہے جس کی کہانی 1960 کی دہائی کے نوجوانوں کےگرد گھومتی ہے۔

فلم میں بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان کی بیٹی سہانہ خان، آنجہانی اداکارہ سری دیوی کی بیٹی خوشی کپور اور امیتابھ بچن کے نواسے اور راج کپور کے پڑ نواسے اگستیہ نندا نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔

واضح رہے کہ راج کپور کی بیٹی ریتو نندا کے بیٹے کی شادی امیتابھ بچن کی بیٹی سے ہوئی ہے۔ بگ بی کے نواسے اگستیہ نندا اپنے نانا، نانی جیا بچن، ماموں ابھیشیک بچن اور ممانی ایشوریا رائے کے بعد فلموں میں قدم رکھنے والے خاندان کے پانچویں فرد ہیں۔

‘دی آرچیز’ کا ٹیزر ریلیز ہوتے ہی شاہ رخ خان نے اپنی بیٹی سہانہ خان کی بالی وڈ میں انٹری پر خوشی کا اظہار کیا جب کہ اداکارہ جھانوی کپور نے بھی اپنی چھوٹی بہن خوشی کپور کے فلمی دنیا میں قدم رکھنے پر نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

لیکن دوسری جانب اداکاروں کے بچوں کو فلم میں کاسٹ کرنے پر سخت تنقید بھی کی جا رہی ہے جب کہ ٹوئٹر پر بالی وڈ میں اقرباپروری سے متعلق ہیش ٹیگز بھی ٹرینڈ کرتے نظر آ رہے ہیں۔

دی آرچیز : امریکی کامک سیریز کا بھارتی ورژن

معروف امریکی کامک سیریز ‘آرچی کامکس’ کا آغاز سن 1941 میں ہوا تھا جو امریکی ٹین ایجرز کے لیے بنائی گئی تھی۔

اس سیریز کا مرکزی کردار ‘آرچی اینڈریوز’ ایک عام امریکی نوجوان ہے جسے اپنے ساتھ ‘ریور ڈیل ہائی اسکول’ میں پڑھنے والی دو لڑکیوں سے محبت ہوجاتی ہے۔ ان دونوں لڑکیوں میں سے ایک امیر جب کہ دوسری مڈل کلاس خاندان سے تعلق رکھتی ہے۔

‘آرچی کامکس’ کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس پر کارٹون، فلم اور حال ہی میں ‘ریورڈیل’ نامی ٹی وی سیریز بھی آ چکی ہے۔ اس وقت ‘ریورڈیل’ کے چھ سیزن مکمل ہوچکے ہیں جب کہ ساتواں سیزن رواں برس کے آخر میں ٹی وی پر نشر ہوگا۔

بھارت میں ستر کی دہائی میں معروف ہدایت کار راج کپور نے اپنی فلم ‘بوبی’ کا مرکزی خیال بھی ‘آرچی کامکس’ سے اٹھایا تھا جب کہ نو ے کی دہائی میں کرن جوہر کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ‘کچھ کچھ ہوتا ہے’ کی کہانی بھی ‘آرچی کامکس’ سے ملتی جلتی تھی۔

سوشل میڈیا صارفین کو ‘دی آرچیز ‘ کی کاسٹ پر تحفظات

‘نیٹ فلکس نے ‘دی آرچیز’ کا بھارتی ورژن بنانے کے لیے زویا اختر کا انتخاب کیا۔ انہوں نے سات مرکزی کرداروں کے لیے زیادہ تر نئے اداکار چنے جن میں ڈاٹ، مہر اہوجا، ویدانگ رائنا، اور یوراج مینڈا بھی شامل ہیں۔

لیکن سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے فلم میں سہانہ خان، خوشی کپور اور اگستیہ نندا کو کاسٹ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

مائی ورلڈ نامی ٹوئٹر صارف نے ‘دی آرچیز’ کو ‘دی اسٹار کڈز آرکائیو’ یعنی مشہور اسٹارز کے بچوں کو لانچ کرنے والی فلم قرار دے دیا ہے۔

پرانجل پرتھوی راج نے لکھا ملٹی ورس آف نیپوٹزم’ (اقربا پروری)۔

ایک اور صارف نے کہا کہ ‘دی آرچیز’ بالی وڈ اور جنوبی ایشیا میں اقربا پروری کی ایک اعلیٰ مثال ہے جہاں اچھے فن کاروں پر ان لوگوں کو فوقیت دی جاتی ہے جن کے والدین اداکار یا اداکارہ ہوں۔

تارہ ستارہ نے ‘دی آرچیز’ کے پوسٹر پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ فلم کے پروڈیوسرکو داد دینی چاہیے جنہوں نے تمام اداکاروں کے ان ناموں کو ‘ہائی لائٹ’ کیا ہے جس سے ان کے فلمی رشتے داروں کا پتا چلتا ہے۔

کوشک نامی صارف کے بقول یہ فلم ‘نیپو میٹر’ کے تمام ریکارڈ توڑے گی

ایک اور صارف نے فلم سازوں کو مشورہ دیا کہ وہ فلم میں سیف علی خان اور کرینہ کپور کےبیٹے تیمور علی خان کو بھی کاسٹ کرلیتے۔

Omair Alavi – BOL News

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔